03 August 2013 - 19:55
News ID: 5752
فونت
ھندوستان میں عالمی یوم قدس:
رسا نیوز ایجنسی - ھندوستان کے شھر دلی میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے مومنین نے اعلی پیمانہ پر عالمی قدس مناکر مظلوم فلسطینیوں سے ھمدردی کا اظھار کیا ۔
 ھندوستان ميں عالمي يوم قدس

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ھندوستان میں شھر دلی کے ھزاروں روزہ دار مسلمانوں نے عالمی یوم  قدس کے موقع پر مظاھرے اور اعتراض امیز اجتماع کیا  ۔

 

مسلمانوں کے اسرائیل مردہ باد اور امریکا مردہ باد کے فلک شگاف ناروں سے دلی کا جنتر منتر میدان گونج اٹھا ۔


نیشنل کونسل اف شیعہ علماء صدر حجت الاسلام محسن تقوی نے کہا: اگر تمام عالم اسلام متحد ہوکر بیت المقدس کی بازیابی کے لئے سنجیدگی سے غور کرے تو مسئلہ حل ہوجائے گا لیکن دشمن اسلام مسلمانوں کو منتشر کرنے کی سازش کررہے ہیں جن کو ہمیں سمجھنا ہوگا ۔


انہوں نے کہا: مسلمانوں کو چاہئے کہ متحد ہوکر صھیونی طاقتوں کا مقابلہ کریں او انہیں زیر کردیں۔


نیشنل کونسل اف شیعہ علماء کے جوائنٹ سکریٹری حجت الاسلام جلال حیدر نقوی نے کہا : عالم اسلام کی مخالفت پر امادہ صھیونی سازشوں کو بے نقاب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور علمائے کرام کی یہ ذمہ داری ہے کہ مسلمانوں کو صھیونی سازش کے تئین بیدار کریں ۔


انہوں نے کہا: یوم قدس فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کا دن ہے ۔


نقوی ںے کہا : تمام عالم اسلام کا فریضہ ہے کہ وہ فلسطینیوں کے لئے اور بیت المقدس کی بازیابی کے لئے صدائے حق بلند کریں اور عالمی برادری کو بھی چاہئے کہ اس پر مثبت قدم اٹھائے ۔


ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے کہا: امام خمینی نے کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین فقط فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں بلکہ عالم اسلام کا معاملہ ہے اور انہوں نے اسی لئے جمعہ الوداع کو یوم قدس کا نام دیا ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اس وقت دنیا میں تمام مسائل کی جڑ صھیونی اور یھودی ہیں کہا: جب تک اسرائیل رہے گا دنیا میں امن قائم نہیں رہ سکتا ۔


رحمانی ںے کہا: اصحاب کرام اور اہل بیت کے مزارات کی بے حرمتی اسرائیلی ایجنڈوں کا کام ہے اور ایسی حرکت کرنے والے مسلمان نہیں ہوسکتے ۔


جمعیت علماء ھند دلی کے جنرل سکریٹری مولانا جاوید قاسمی نے کہا: بیت المقدس کی حرمت کو پائمال کرنے والے صھیونیوں کو ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ اب ان کا یہ ظلم قابل تحمل نہیں رہا ۔


انہوں نے کہا: فلسطین میں اسرائیل کا وجود نہیں تھا مگر امریکا اس کو وجود میں لاکر فلسطین کو ختم کرنا چاہتا ہے   ۔


قاسمی نے کہا: جو لوگ 14 سو سال بعد شیعہ و سنی کا فساد پھیلا کر نفرت پیدا کرنا چاہتے ہیں ان کو منھ توڑ جودیں اور بتادیں کہ شیعہ و سنی متحد ہیں اور ان کے درمیان کسی قسم کا اپسی اختلاف نہیں ہے  ۔


انہوں ںے کہا: ہم مل کر صھیونی طاقتوں کے خلاف اواز بلند کریں اور ان کو بتادیں کہ اب مسجد الاقصی کو بازیاب ہو کر رہے گی ۔


انہوں نے کہا: ہمیں ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے جو اپس میں انتشار پھیلا کر تفرقہ کی اگ کو شعلہ ور کرنا چاہتے ہیں  ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬