‫‫کیٹیگری‬ :
25 August 2013 - 00:58
News ID: 5833
فونت
آیت اللہ امامی کاشانی:
رسا نیوز ایجنسی – ایران کے دار الحکومت تھران کے عارضی امام جمعہ آیت اللہ امامی کاشانی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں عالم اسلام کی موجودہ صورتحال کو قابل تشویش جانا ۔
آيت اللہ امامي کاشاني


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دار الحکومت تھران میں اس ھفتہ نماز جمعہ لاکھوں مومنین کی شرکت اور اور آیت اللہ امامی کاشانی کی امامت میں منعقد ہوئی ۔


آیت اللہ امامی کاشانی نے نمازیوں سے خطاب میں کہا : یہ عالم اسلام کے دانشوروں اور علماء کا فریضہ ہے کہ وہ تکفیریوں، وہابیوں اور سلفیوں کی شدت پسند فکر سے لوگوں کوآگاہ کریں تا کہ عالم اسلام میں قتل عام کی روک تھام کی جاسکے۔


انہوں ںے مصر سمیت عالم اسلام میں سلفی اور وہابی فکر کے انتشار کی بابت انتباہ دیتے ہوئے کہا: عالم اسلام کے علماء اور دانشوروں کا فریضہ ہے کہ وہ لوگوں کوآگاہ نیز مناسب تدابیر اپنا کر انتھا پسندانہ اور خطرناک افکار کا سد باب کریں۔


تہران عارضی خطیب جمعہ نے شام اور مصر سمیت عالم اسلام کی افسوس ناک صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : حالیہ واقعات سے عالم کفر کو پہچاننے اور اس حقیقت کو درک کرنے کی ضرورت ہے کہ عالم اسلام کے بہت سے دشمن ہیں۔


انہوں نے کہا : سلفیوں اور تکفیریوں کے ہاتھوں قتل عام کا آغاز اٹھارہویں صدی میں شروع ہوا تھا اور اس کے بعد برطانوی سامراج نے اپنی تسلط پسندانہ پالیسیوں کے تحت اس انتھا پسندانہ فکر کو عالم اسلام میں پھیلانے کی کوشش کی۔


آیت اللہ امامی کاشانی نے مصر میں فوج کے ہاتھوں صدر مرسی کی معزولی کے نتیجے میں پیش آنے والے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج دنیا یہ مشاہدہ کررہی ہے کہ کوئی فرعون آتا ہے ملت مصر سے خیانت کرتا ہے اور اسے رہا بھی کردیا جاتا ہے۔


انہوں نے ایران میں موجود نظام ولایت فقیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایران میں اس وقت جو امن و چین اور استحکام ہے وہ رہبرانقلاب اسلامی کی رہنمائیوں کا مرھون منت ہے ۔


خطیب جعمہ تہران نے مزید کہا : عالم اسلام کو اس اسلامی فکر سے استفادہ اور ایران کو اپنا نمونہ عمل بنالینا چاہئے۔


آیت اللہ امامی کاشانی نے اخر میں ایران میں نئی حکومت کے برسرکار آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا: یہ حکومت اقتصادی ، سیاسی اور ثقافتی نیز اخلاقی مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوگی۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬