31 August 2013 - 15:46
News ID: 5859
فونت
آل پاکستان شیعہ کانفرنس اجلاس میں مقررین کا اظھار خیال:
رسا نیوز ایجنسی - آل پاکستان شیعہ کانفرنس کے زیر اھتمام ہونے والے اجلاس میں مقررین نے شام ، لبنان ، فلسطین و مصر کو خانہ جنگی سے نجات دلائے جانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: دہشت گردی کے خاتمے کے لئے علماء و مشائخ مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں ۔
آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس آل پاکستان شيعہ کانفرنس اجلاس


رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین پاکستان کے نامور شیعہ عالم دین اور  ملت جعفریہ پاکستان کے سابق قائد حجت الاسلام مفتی جعفر حسین کے 30 ویں یوم وفات پر آل پاکستان شیعہ کانفرنس کے زیر اہتمام امام بارگاہ امام الصادق کے خواجہ عباس آڈیٹوریم میں ایک کانفرنس منعقد ہوئی، جس کی صدارت ممتاز اسکالر اور آل پاکستان شیعہ کانفرنس کے صدر ڈاکٹر غضنفر مہدی نے کی ۔ 


آل پاکستان شیعہ کانفرنس کے صدر نے اپنے خطاب کے دوران یہ کہتے ہوئے کہ کرتے ہوئے حجت الاسلام مفتی جعفر حسین اتحاد امت کی علامت تھے کہا: وہ سچے عاشق رسول تھے اور انھوں نے اتحاد بین المسلمین کے لئے اپنی گراں قدر زندگی صرف کردی۔ 


البصیرہ ریسرچ اکیڈمی کے چیئرمین ثاقب اکبر نے یہ کہتے ہوئے کہ قرارداد مقاصد کی آئینی کمیٹی میں حجت الاسلام مفتی جعفر حسین کی خدمات ہمیشہ یار رکھی جائیں گی کہا: اسلامی نظریات کونسل کے رکن کی حیثیت سے مفتی جعفر حسین نے ہمیشہ مشترکہ اعتقادات کے فروغ کے لیے کاوشیں کیں۔


انہوں نے مزید کہا: مفتی جعفر حسین کا موقف تھا کہ فروعی اختلافات کو ختم کر دیا جائے تو اختلاف کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے ۔ 


انٹرنیشنل ہیومن رائٹس لندن کی چیئر پرسن رباب مہدی رضوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حجت الاسلام مفتی جعفر حسین دہشتگردی کے خلاف تھے اور وہ سمجھتے تھے کہ اسلام کی تبلیغ کے لیے جبر کے بجائے اخلاقیات سے کام لیا جائے کہا:  گذشتہ دور حکومت میں عالمی امام حسین کانفرنس کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ برطانیہ کے ہائوس آف لارڈز کی تقریبات میں یہودی، عیسائی ، ہندو، سکھ مذاہب کی شخصیات نے شرکت کی۔


جمعیت علمائے پاکستان نیازی گروپ کے جنرل سکریٹری ایاز زہیر ہاشمی نے حجت الاسلام مفتی جعفر حسین کو پارلیمنٹ اور حکومت کے ایوانوں میں اسلامی فقہ کا ترجمان بتاتے ہوئے کہا: وہ عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندہ آواز تھی ۔

 

پاکستان عوامی تحریک کے وائس چانسلر آغا مرتضی پویا نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیائے اسلام کا حل اسی میں ہے کہ وہ اپنے وسائل اجتماعی طور پر خرچ کریں کہا : شام لبنان ، عراق، فلسطین ، کشمیر اور پاکستان میں ہونے والی غیر ملکی سازشوں کو بے نقاب کیا جائے اور یہی حجت الاسلام مفتی جعفر حسین کے افکار کی تعبیر ہوگی ۔


شیخ شفاء نجفی نے یہ کہتے ہوئے کہ مٹھی بھر دہشت گرد پورے ملک کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں، دہشتگردی کی تربیت دینے والے اداروں پر کڑی نظر رکھنے کی تاکید کی ۔


کرنل نادر حسن نے یہ کہتے ہوئے کہ حجت الاسلام مفتی جعفر حسین کی خواہش تھی کہ گلگت بلتستان کو مکمل صوبائی درجہ دیا جائے ، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اسے مکمل نمائندگی حاصل ہو کہا: گلگت بلتستان کے عوام نے خود آزادی حاصل کی تھی اگر وہ چاہتے تو اس وقت آزاد مملکت کا اعلان کر دیتے ۔


اس کانفرنس کے ایک اور مقرر مولانا مزمل حسین اور سید اسد عباس تقوی نے بھی اپنے خطابات میں علامہ مفتی جعفر حسین کو خراج تحسین پیش کیا ۔


قابل ذکر ہے کہ کانفرنس کے اختتام پر ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا گیا کہ آئندہ محرم الحرام میں سیکورٹی کے فول پروف انتظام کئے جائیں۔


وزارت اطلاعات، خارجہ، داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی جائے کہ عشرہ محرم الحرام کے دوران غیر ملکی سربراہان کے دوروں اور عالمی کانفرنسوں کے انعقاد سے پرہیز کیا جائے نیز وفاقی اور صوبائی سطح پر حسینیہ کانفرنسوں کا انتظام کیا جائے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬