19 October 2013 - 16:04
News ID: 6057
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری:
رسا نیوز ایجنسی – ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے سر زمین قم پر تحصیل علم دین میں مصروف سر زمین پاکستان کے طلاب و افاضل سے ملاقات میں تاکید کی : نظام ولایت فقیہ، نظام حکومت الھی ہے ۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے عید الاضحی کے موقع پر سر زمین قم پر تحصیل علم دین میں مصروف پاکستانی طلاب و افاضل سے ملاقات کی ۔


انہوں نے اس ملاقات میں یہ کہتے ہوئے کہ جو لوگ نظام ولایت فقیہ کے بارے میں شکوک اور شبہات رکھتے ہیں وہ عملاً سیکولر، فاشسٹ، استکباری اور غیر اسلامی نظاموں کو اپنی زندگیوں میں قبول کر لیتے ہیں کہا: نظام ولایت فقیہ، زمین پر خدا کا نظام حکومت ہے ، نظام ولایت فقیہ عقل اور نقل دونوں طریقوں سے ثابت ہے اور صرف جن کے پاس عقل نہیں ہے، ان کو اس بارے میں شک رہتا ہے۔
 

ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے جنرل سکریٹری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عید کا دن ہمیں حضرت ابراہیم (ع) کی عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے اور ہمیں اس دن سے یہ سبق حاصل ہوتا ہے کہ اپنی قوم، ملت اور خدا کی خاطر اپنی عزیز ترین چیز بھی قربان کرنی پڑے تو قربان کر دینی چاہئے ، پاکستان کی صورتحال کو بیان کرتے ہوئے کہا : ہم پاکستان میں عوامی تحریک اور امت کی بیداری کے ذریعے اپنے حقوق کو حاصل کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان میں امام خمینی (رہ) کے نظام فکر کے تحت ہم بھی سیاسی جدوجہد کے ذریعے ملت کے حقوق کو محفوظ بنا رہے ہیں۔


پروگرام کے آخر میں سوال و جواب کی نشست میں حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا: غیر اسلامی نظام میں سیاسی جدوجہد میں شرکت کرنا فقہ کی باب تزاحم کے مطابق ہے، بعض اوقات دو احکام میں تزاحم پیش آجاتا ہے، مثلاً ملت کے حقوق کا تحفظ اور غیر اسلامی نظام میں شراکت تو ایسے مواقع پر اہم شے کا انتخاب کیا جاتا ہے۔


انہوں نے تاکید کی : بعض اوقات کہا جاتا ہے کہ اب سیاسی مسائل میں فقہا اور مجتہدین کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جبکہ یہ ایسا نہیں ہونا چاہئے تو ہم یہ کہتے ہیں کہ افعال یا خدا کی جانب سے ہوتے ہیں اور یا مکلفین یعنی انسانوں کی جانب سے، خدا کے افعال کو علم کلام میں بحث کیا جاتا ہے جبکہ مکلفین کے اعمال کو فقہ میں، الیکشن میں حصہ لینا بھی مکلفین کے احکام میں سے ہے، جس کو فقہ میں بحث کیا جاتا اور اس بارے میں فقہا کے فتاویٰ واضح ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے فتویٰ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے فرانس کے الیکشن میں حصہ لینے کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ آپ اہل امیدواروں کو ووٹ دیں جبکہ یہ ایک کافر ملک ہے۔


ایم ڈبلیو ایم میں عالمی شعبہ کے ذمہ دار حجت الاسلام والمسلمین شفقت شیرازی نے شام کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مفصل گفتگو کی اور کہا : آج شام میں بشار الاسد کی حکومت نے اپنی مقاومت سے ثابت کر دیا ہے کہ دنیا کی استکباری طاقتوں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔


انہوں نے مزید کہا : پاکستان میں بھی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شام کی اس فتح سے درس حاصل کرنا چاہئیے اور دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات والے مذاق کو ختم کرکے آہنی ہاتھوں سے پیش آنا چاہئے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬