رسا نيوز ايجنسي کے رپوٹر کي رپوٹ کے مطابق وزارت خارجه کےترجمان حسن قشقاوي نے اصحاب رسانہ کےساتھ مجلس شوراي اسلامي کے چند نمايندون کي جانب سے ملک چين کے صوبہ سين کيانگ ميں ان اواخرميں مسلمانوں کيلئےايجادکردہ ناامني کے سلسلے سےکچھ سوالات کيئے جانے کے سلسلے سے اپني ھفتگي نشست ميں کہا : مختلف مناسبتوں ميں ھمارا موقف تبيين شدہ ہے کہ من جملہ وزير امور خارجه کي چين کے وزير خارجہ سےٹيليفون سے گفتگوتھي اسکےعلاوہ سازمان کانفرانس اسلامي کے جنرل سکرٹري اورانکے ترک ھمکار کو اگاہ کر چکے ہيں .
انہوں نے مزيد کہا : اسلامي جمہوريہ ايران دنيا نے تمام مسلمانون کے حقوق من جملہ چين کے شہر کيانگ کے مسلمانون کي حمايت کي ہے اور اس ملک ميں يا يورپ کے قلب ميں انکے حقوق کو نقض کيئے جانے کے سلسلے سے پريشاني کا اظہار کيا .
انہوں نے صوبہ سين کيانگ ميں ان اوخر پيش انے والے حوادث کے سلسلے ميں اسلامي جمہوريہ ايران کے موقف کي تشريح کرتے ہوئے کہا : ھماري ا ظھار پريشاني دواساسي ميدان ميں ہے ٹکراو کے حاليہ حالات خصوصا صوبہ سين کيانگ کے شہر اوبغور کے مسلمانوں سے ٹکراو چين کے قبائل سے تعلق رکھنے والےماھرمجرموں کي سزا اور صلح و ثبات کے بازگشت کي اميد اور مسلمانون کے حقوق پہ توجہ رہي ہے اور دوسري جانب بيگانہ افرادکي مداخلت سے تشويش لاحق ہے .