‫‫کیٹیگری‬ :
23 March 2014 - 09:36
News ID: 6549
فونت
ایران کے ایک بزرگ عالم دین :
رسا نیوز ایجنسی ـ رہبری کونسل کے ممبر نے وہابیوں کی طرف سے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی شہادت کے سلسلہ میں شبہ بیان کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : متعدد روایت کے مطابق یہ ہے کہ اگر فاطمی ثقافت کا وجود نہ ہوتا تو رسول اکرم (ص) آئمہ اطهار (ع) و امامت کے اعتقاد و یقین کو نقصان پہوچے گا ۔
آيت الله حسن عالمي


ایران کے خراسان رضوی صوبہ میں عوامی نمائندے آیت الله حسن عالمی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفت و گو میں اسلام کے دشمن خاص کر وہابیوں کی طرف سے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی شہادت اور ان کے لئے عزاداری و سوگ و غم کرنے کے سلسلہ میں شبہ پیدا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : وہابیوں کی طرف سے شیعوں کے ساتھ دشمنی اس سے کہیں زیادہ ہے کہ صرف وہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی شہادت کے سلسلہ میں اعتراض و شبہ پیدا کرنے تک محدود رہیں ؛ کیونکہ وہ لوگ اسلام کے اصول خاص کر اہل بیت (ع) سے دیرینہ و تاریخی کینہ رکھتے ہیں ۔

انہوں نے سیرہ آئمہ اطہار (ع) سے وہابیوں کی کینہ پروری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : وہابیوں نے ہر وہ چیز جس کو اہل بیت اطہار (ع) نے لوگوں کے لئے شفارش کی و اس پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے اس کا انکار کرتے ہیں اور اس کے خلاف حکم دیتے ہیں ۔

اس بزرگ عالم دین نے خداوند عالم ، پیامبر اکرم (ص) اور آئمہ طاهرین (ع) کے نزدیک حضرت فاطمہ زہرا (س) کی عظیم مقام و منزلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اسلام کے دشمن خاص کر وہابیوں کی تمام کوشش یہ ہے کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی معنوی اہمیت کو کم رنگ پیش کی جائے اور ان کی مظلومانہ شہادت کو نظر انداز کیا جائے ؛ حالانکہ اگر حضرت فاطمہ زہرا (س) نہ ہوں تو پھر کس کو ہونا چاہیئے ؟ اور اگر حضرت فاطمہ زہرا (س) کو نظر انداز کر دیا جائے تو دین میں باقی ہی کیا رہے گا ؟

 انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : متعدد روایت کے مطابق یہ ہے کہ اگر فاطمی ثقافت کا وجود نہ ہوتا تو رسول اکرم (ص) آئمہ اطهار (ع) و امامت کے اعتقاد و یقین کو نقصان پہوچے گا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬