09 June 2014 - 18:21
News ID: 6867
فونت
شیعہ علماء کونسل کے زیر اہتمام؛
رسا نیوز ایجنسی – شیعہ علماء کونسل پاکستان نے لیاقت باغ پریس کلب راولپنڈی کے سامنے تفتان بارڈر کے قریب پاکستانی زائرین اور کراچی ائر پورٹ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملہ کے خلاف مظاہرہ کیا ۔
دھشت گرد طالبان

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر ملک بھر میں تفتان بارڈر کے قریب پاکستانی زائرین اور کراچی ائر پورٹ پر دہشت گردانہ کیخلاف مظاہرے کئے گئے جس میں کثیر تعداد میں عوام کیساتھ  پاکستان کی معروف شخصیتوں میں سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی ، شیعہ علماء کونسل پاکستان میں امور مالی کے مرکزی سکریٹری سید مشتاق حسین ہمدانی ، مولانا کاظم حسین نقوی ، مولانا سید محسود الحسین کاظمی، مولا نا سید سجاد حسین ہمدانی ، مولانا فرحت عباس ہمدانی، مولانا فرحت عباس جوادی، ڈویژنل سکریٹری سید محمودعلی نقوی ، ضلعی جنرل سکریٹری سید نزاکت حسین نقوی سمیت جعفریہ یوتھ اور جے ایس او کے عہدیداران و کارکنان موجود نے شرکت کی ۔


شیعہ علماء کونسل کے رہنماوں نے مظاھرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا : جب تک دہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ کر پھینک نہیں دیا جاتا اس وقت تک ملک میں قیام امن و استحکام ناممکن ہے ، دہشت گرد سرعام دندناتے پھر رہے ہیں، ملک میں بے یار ومددگار مسافروں سمیت کسی کی جان محفوظ نہیں ہے ۔


انہوں نے کوئٹہ (تفتان بارڈر) اور کراچی ائر پورٹ پر ہو نے والے دہشت گردی کے حملے کے بعد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار اور واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : ہم نے بارہا مرتبہ مطالبہ کیا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں مگر صرف طفل تسلیوں اور بلند و بانگ دعوئوں کا سہارا لے کر عوام کو بے وقوف بنایا جاتا رہا افسوس کہ آج تک جتنے بڑے سانحات رونما ہوئے ہیں مگر قوم کو ان حقائق سے آگاہ نہیں کیاگیا۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ملک میں علماء، ڈاکٹرز، انجینئرز، ججز، وکلاء، صحافی، اقلیتی برادری اور بے یارو مددگار مسافروں سمیت کسی کی جان محفوظ نہیں ہے مساجد و امام بارگاہوں سے لے کر اعلیٰ سرکاری اداروں تک کو دہشت گردی کی کارروائیوں سے تحفظ حاصل نہیں ہے کہا: ملک میں آئین و قانون کی عملداری ختم ہوچکی ہے ، آئے روز قوانین بنائے جاتے ہیں مگر ان پر عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آتا۔ اگر معاشرے میں سزا و جزا کے عمل کو رائج کیا جاتا تو آج کافی حد تک مسائل حل ہوچکے ہوئے مگر افسوس اس حوالے سے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایاگیا ۔


آخر میں انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ جب تک دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک نہیں دیا جاتا، ان کے سرپرستوں کو بے نقاب کرکے عوام کو حقائق سے آگاہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک ملک میں امن و امان کی برقراری ناممکن ہے کہا: سانحہ تفتان بارڈر اور کراچی ائر پورٹ پر دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے زائرین اور سیکورٹی اہلکاروں کے لواحقین سے ہم دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور پوری ملت کی طرح ان کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔
           
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬