17 June 2014 - 16:13
News ID: 6900
فونت
حجت الاسلام واحدی:
رسا نیوز ایجنسی - شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عراق کے مقدس مقامات کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں بھاری قیمت چکانا پڑے گی کہا: عراق دہشتگردوں کا قبرستان بنے گا ۔
حجت الاسلام عارف حسين واحدي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے گذشتہ روز مرکزی دفتر میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کہا : دہشت گرد سمجھتے ہیں کہ وہ مقامات مقدسہ کو نقصان پہنچائیں گے تو یاد رکھیں کہ انہیں اس کی بڑی قیمت انہیں چکانا پڑے گی ۔


انہوں نے طالبان کے خلاف پاکستان فوج کے آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے کہا: لشکر جھنگوی جو براہ راست عوام کی قاتل ہے ان خونی درندوں کیخلاف کیوں بات نہیں کی جاتی ؟ راستوں کی بندش، مسائل کا حل نہیں بلکہ زائرین کو سیکورٹی فراہم کی جائے ۔


شیعہ علماء کونسل کے جنرل سکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عالمی استعماری و صہیونی قوتیں عالم اسلام کے خلاف بڑ ی سازشوں میں مصروف ہیں اور عراق پر دہشت گرد جماعت داعش کا حملہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے کہا: دہشت گرد سمجھتے ہیں کہ وہ زیارات مقدسہ کو نقصان پہنچائیں گے تو یاد رکھیں کہ انہیں اس کی بڑی قیمت انہیں چکانا پڑے گی ۔


انہوں ںے مزید کہا :عراق کی صورتحال میں وہی عوامل کار فرما ہیں جنہوں نے پہلے شام میں حالات خراب کئے اوراب وہ عراق پر چڑھ دوڑے ہیں لیکن ہماری تمام ہمدردیاں و حمایت عراقی عوام کے ساتھ ہیں ۔


حجت الاسلام واحدی نے ملک کی موجودہ امن و امان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا : آپریشن کے حوالے سے اگر قومی اسمبلی کو اعتماد میں لے کر آپریشن کیا جاتا ہے تو ہم بھی اس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں کیونکہ قومی اسمبلی کو بھرپور عوامی تائید حاصل ہے ، جو آئین و قانون کی بات نہیں سمجھتے ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ضروری ہے ۔


انہوں نے سانحہ تفتان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے کہا: سانحہ تفتان کے بعد راستوں کو بند کردینا کہاں کی حکمت ہے جو لوگ بذریعہ ہوائی جہاز سفر کی استطاعت نہیں رکھتے تو وہ کہاں جائیں اس سلسلے میں عوام میں شدید اضطراب و تشویش پائی جاتی ہے اس لئے فی الفور زمینی راستوں کو کھولا جائے اور زائرین کومکمل سیکورٹی فراہم کی جائے ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬