16 December 2009 - 17:36
News ID: 692
فونت
آیت الله مدرسی نے ماہ محرم کی مناسبت سے پیغام میں :
رسا نیوزایجنسی - آیت الله سید محمد تقی مدرسی نے اپنےپیغام میں علماء اور مبلغین سے درخواست کی کہ معاشرے کی حسینی ثقافت کے تحت تربیت کریں.
آيت الله مدرسي

 

رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، کربلا کےمراجع تقلید میں سےآیت الله محمد تقی مدرسی نے ماہ محرم کی مناسبت سے شیعوں کے خطاب اپنے پیغام میں کہا : امت اسلامیہ موجودہ مشکلات سے چھٹکارے کے لئے حکمت اور شھادت سے مسلح ہوجائے ، حکمت راستے کے تلاش کے لئے اورشھادت استقامت کے لئے .

 
انہوں نے مزید فرمایا : امام حسین (ع) کی تحریک میں دونوں جوانب موجود ہیں جو بھی اسکی دستیابی کےدرپہ ہیں عاشوراء کو سر مشق قرار دیں.

آیت الله مدرسی نے واقعہ کربلا میں حضرت علی اصغر (س) کی شجاعت کی جانب اشارہ کرت ہوئے کہا : جب امام حسین (ع) نے اپنے شش ماھے کو اس حال میں کہ خون میں غلطاں تھا اسمان کی طرف اٹھایا اور خداوند متعال کا شکریہ اداکیا اور قضا و قدر الهی پر اپنی رضایت کا اظھاراورشکرادا کیا اس منظر میں ھزاروں درس پوشیدہ ہیں  .

اس مرجع تقلید نے عاشوراء کو معرفت جوان مردی کا میدان بتاتے ہوئے کہا : روز عاشوراء پیغمبر اکرم (ص) دلبندوں اوراصحاب میں معرفت اللهی کا  بہترین نمونہ ہے اور اسی لئے ابھی تک تاریخ کے صفحات پر متجلی ہے .

انہوں نے علماءو خطباء کو الهی شعائر کے احیاء میں مسئول بیان کرتے ہوئے کہا : علماءو خطباء اور تمام وہ لوگ جو امام حسین (ع) کا نام لیتے ہیں اوراپ کےلئےعزاداری برپا کرتےہیں حسینی معاشرے کی تربیت کے سلسلے میں ذمہ دار ہیں اور جان لیں کہ امام حسین (ع)سے فقط دوستی اورعشق  کافی نہی بلکہ عمل بھی ضروری ہے .
  

آیت الله مدرسی مزید کہا : عراقی قوم نے ثابت کردکھایا ہے کہ ڈیکٹیٹراوردھشت گردی اگے سر نہی جھکایا اورعقائد کےدفاع میں اپنی جان ومال سے گزر سکتی ہے   .


 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬