22 October 2014 - 14:50
News ID: 7396
فونت
حجت اسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی:
رسا نیوز ایجنسی - قائد ملت جعفریہ پاکستان نے «عید مباہلہ» کی مناسبت سے عالم اسلام کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا : اگر سسکتی اور بھٹکتی ہوئی انسانیت کیلئے کوئی نمونہ عمل ہے تو وہ خانوادہ رسالت ہے .
حجت الاسلام و المسلمين سيد ساجد علي نقوي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے عالم اسلام کو عید مباہلہ کی مبارک باد پیش کی اور کہا: یہ دن خاصان خدا کی طرف سے دین خدا کی صداقت و حقانیت کو ثابت کرنے کے لئے میدان عمل میں آنے کا دن ہے جس کی وجہ سے دین حق سے انکار کرنے والوں کو ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ جس دین کامل کو خدا کے نزدیک پسندیدہ ترین دین قرار دیا گیا ہو اور جس کی ترویج و اشاعت کے لئے رحمت للعالمین جیسی ہستی نے تکالیف اور مصائب برداشت کئے ہوں اور پھر جس دین کی سچائی کو دنیائے عالم پر واضح کرنے کے لئے رسول خدا اپنے اہل بیت اطہار  کے ہمراہ  مباہلے کے لئے نکل پڑے ہوں یہ امر عالم انسانیت کو اس جانب متوجہ کرتا ہے کہ جلد یا بدیر بالاخر دنیائے عالم کو دین حق کی جانب ہی رخ کرنا پڑے گا کہا: کیونکہ دین اسلام ہی بالاخر انسان کی دنیوی و اخروی فلاح او ر نجات کا ضامن ہے۔


قائد ملت جعفریہ  پاکستان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ روز مباہلہ، پیغمبر گرامی  نے اپنے حقیقی جانشینوں کا تعارف کرا کے یہ بات رہتی دنیا تک کے لئے واضح کردی کہ اگر سسکتی اور بھٹکتی ہوئی انسانیت کے لئے کوئی نمونہ عمل ہے تو وہ خانوادہ رسالت کے علاوہ کوئی اور نہیں کہا: کیونکہ خانوادہ عصمت و طہارت نے اپنے عمل و کردار کے ذریعے دنیائے عالم کی رشد و ہدایت کا سامان فراہم کیا اورمعاشرے میں عدل و انصاف کے قیام اور بدی کی قوتوں کے خلاف اعلان جہاد بلند کرکے بلاتفریق مذہب و مسلک، رنگ و نسل، انسانیت کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا ۔


حجت اسلام و المسلمین نقوی نے کہا: عید مباہلہ کی بابرکت ساعتوں میں ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہوگی کہ دین حق کی سربلندی اور ترویج  کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے اور راہ حق پر عمل پیرا ہوکر اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کوبہتر بنانے کی سعی و کوشش کریں گے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬