28 October 2014 - 23:41
News ID: 7419
فونت
سید حسن نصرالله :
رسا نیوز ایجنسی ـ حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے تاکید کی ہے کہ تکفیری فکر کے فروغ کا اصل ذمہ دار سعودی عرب ہے ۔
سيد حسن نصر اللہ

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق سالار شہیدان امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے تیسرے روز کی مجلس حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصرالله کی تقریر سے لبنان کے شہر بیروت میں آغاز ہوا ۔


انہوں نے ابتدا میں تکفیری کی طرف سے عاشورا کی مجالس میں حملہ کے سلسلہ میں بعض پیش ہوئے چیلینج کو بیان کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یہ دھمکی نفسیاتی جنگ ہے اور یہ مسئلہ ہم کو نہیں ڈرا سکتا ۔


سید حسن نصر اللہ نے بیان کیا : عربی و اسلامی ممالک کے علاقہ کے زیادہ تر حصہ پر تکفیری تحریک کا سیطرہ سبب بنا ہے کہ ہم واضح تور سے اس کے مقابلہ میں کھڑے رہیں ۔

انہوں نے وضاحت کی : دہشت گرد اپنے جرائم کو اپنے فکری رہنما یا جو لوگ ان کی حمایت کرتے ہیں ان کی طرف نسبت نہیں دیتے بلکہ خود کو اپنے کتاب کی طرف نسبت دیتے ہیں جو کہ سنگین خطرہ ہے ۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے اس اشارہ کے ساتھ کہ تکفیری تحریک کے جرائم جیسے سر قلم کرنے کو قرآن و رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے احادیث سے جھوٹی استدلال کرتے ہیں تاکید کی : یہ اسلام سے غلط فہم ہے اور اس وقت یہ اسلام کے چہرہ کو خراب کرنے کے لئے بڑا خطرہ ہے جو پوری تاریخ میں جاری ہے ۔  

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ تکفیری لوگوں کے قتل عام کی تصویر اشاعت کر کے مسلمانوں کو وحشی و خونخوار گروہ کے عنوان سے متعارف کرا رہے ہیں وضاحت کی : اس طرح کے اقدام کو انجام دینے کا نتیجہ غیر مسلمانوں کو اسلام سے دور کرنے ہے ۔


سید حسن نصرالله نے اسلامی دنیا میں تکفیری تحریک کے پیدا ہونے کے دلائل کی طرف توجہ کرنے کی ضرورت کی تاکید کرتے ہوئے اس مسئلہ کو ختم کرنے کے لئے راہ حل تلاش کرنے پر زور دیا اور اظہار کیا کہ تکفیری تفکر میں ہر وہ جو ان کے فکر کے خلاف ہے وہ کافر ہے اور دوسروں کا خون بہانا اور ان کا مال لوٹنا ان کے لئے مباح ہے ۔

انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ ہمارے خطے میں تکفیری تفکر کی جڑ ۲۰۰ سال قبل سے تھا اور اس کے بعد ان موجودہ چند برسوں میں حکومت کی طرف سے حمایت اور عربوں ڈالر کو خرچ کر کے اس فکر کو فروغ دیا گیا ، خود کش حملہ کے سلسلہ میں تکفیری گروہ کے نظریہ کو غلط نظریہ جانا ۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے اس اشارہ کے ساتھ کہ وہابی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا پیروی کرنے والے نہیں ہیں بلکہ وہ ایک شخص جس کا نام «محمد عبدالوهاب» کی پیروی کرتے ہیں اور اپنے تمام دین کو اس شخص کی کتاب یا ان کے شاگردوں کی کتاب سے تفسیر کرتے ہیں ، اظہار کیا : عربوں ڈالر صرف اس لئے خرچ کئے جا رہے ہیں تا کہ دنیا میں اسلام کو ایک بے رحم دین کے عنوان سے پیش کیا جائے ۔ اور وہ جو اس وقت انجام پا رہا ہے تمام اسلام ، مسلمان اور اسلامی امت کے لئے چیلینج ہے اور ہم لوگوں کو اسلام کے نام پر دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنا چاہیئے ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ تکفیری فکر کو فروغ دینے کا ذمہ دار سعودی عرب ہے بیان کیا : عالمی متحدہ جہاز میں یہ قدرت نہیں ہے کہ تکفیریوں کو روک سکے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬