06 November 2014 - 11:05
News ID: 7450
فونت
بیروت لبنان کے امام جمعہ :
رسا نیوز ایجنسی ـ بیروت کے امام جمعہ نے اس تاکید کے ساتھ کہ سعودی عرب میں شیعہ اور اہل سنت کے درمیان تنازعہ ایجاد کرنے کے لئے دہشت گردوں نے اس ملک کے احساء میں شیعہ امام بارگاہ پر دہشت گردانہ حملہ کیا ، سعودی عرب کی سلامتی فورسیز کی جانب سے اس حملہ کو انجام دینے والوں کو فورا تلاش کئے جانے پر امید و اطمیان کا اظہار کیا ہے ۔
حجت الاسلام سيد علي فضل الله


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیروت کے امام جمعہ حجت الاسلام سید علی فضل الله نے اپنے ایک بیانیہ میں سعودی عرب کے احساء علاقہ میں امام حسین علیہ السلام کے عزاداروں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے ۔

لبنان کے اس عالم دین نے اس تاکید کے ساتھ کہ بعض دہشت گرد تحریک عالم اسلام میں نئی مشکلات پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں بیان کیا : اسلام و مسلمانوں کے دشمن تمام اسلامی ممالک میں مذہبی و قبیلہ ای تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں ، عاشورہ کے روز مختلف ممالک جیسے نیجیریہ ، عراق ، پاکستان اور سعودی عرب میں مجالس عزا و جلوس پر دہشت گردانہ عمل اس سلسلہ میں گواہی دے رہی ہے ۔

حجت الاسلام فضل الله نے وضاحت کی : سعودی عرب کے احساء علاقہ میں جوان عزاداروں کو شہید کرنا زمان و مکان کے لحاظ سے گذشتہ چند روز میں خطرناک ترین حادثہ ہے کہ جو اس ملک میں مذہبی و قبلیہ ای تنازعہ پیدا کرنے کے مقصد سے انجام دیا گیا ہے ۔

بیروت کے امام جمعہ نے عالم اسلام میں برادر کشی پیدا کرنے اور مختلف مذاہب کو ایک دوسرے کے خلاف محرک کرنے کے لئے فتنہ پھیلانے کو روشن و واضح کوشش جانا ہے اور بیان کیا : سعودی عرب کی سلامتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے ظالمانہ و دہشت گرادنہ حملے انجام دینے والوں پر فوری کاروائی کو قابل تحسین و قابل امید عمل جانا ہے ۔

انہوں نے سعودی عرب کے احساء میں دہشت گردانہ حملہ کے سلسلہ میں دینی و سیاسی شخصیت اور اسی طرح مختلف میڈیہ کی طرف سے مذمت کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی یکجہتی و اتحاد مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان کینہ پیدا کرنے والے تشدد پسند گروہ کا راستہ روکنے میں کامیاب ہو سکتا ہے اور یہ اقدام صہیونی سازش کو ناکام کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ۔ 

قابل ذکر ہے عاشورہ کے روز کئی نا معلوم لوگوں نے سعودی عرب کے الاحساء علاقہ میں شیعوں کے حسینیہ پر دہشت گردانہ حملہ کیا جس میں آٹھ سعودی عزادار شہید اور کئی لوگ زخمی ہوئے 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬