‫‫کیٹیگری‬ :
26 November 2014 - 14:18
News ID: 7523
فونت
آیت ‌الله وحید خراسانی:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت ‌الله وحید خراسانی نے قرآن میں غور و فکر کو انسان کی ہدایت کا باعث جانا اور کہا: قرآن کی تلاوت اور اس میں غور و فکر ضروری ہے کیوں کہ یہ عمل شکر نعمت الھی شمار کیا جاتا ہے ۔
آيت ‌الله وحيد خراساني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت ‌الله حسین وحید خراسانی نے اس ھفتہ اپنی سلسلہ وار تفسیر قران کریم کی نشست میں جو مسجد آعظم حرم مطھر حضرت معصوم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا سوره مبارکہ «یس» کی تفسیر کی ۔


انہوں نے بیان کیا: الھی آیات کی شناخت تین باتوں پر منحصر ہے ، ایک خدا کی شناخت، دوسرے اس کی بنیادوں کی شناخت اور تیسرے  ذات پروردگار کی شناخت ۔


اس مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کلمہ «فلک» قرآن کریم میں تقریبا تیس مرتبہ آیا ہے کہا: اس بات سے آگاہی ضروری ہے کہ اس میں کونسا راز پوشیدہ ہے ، یہ نظم ، ناظم ، آغاز اور انتہائے خلقت کا بیانگر ہے ، خداوند متعال نے دریاوں اور صحراوں کی تخلیق کی اور اپنے فضل و کرم کو انسانوں کے لئے سمندروں میں قرار دیا نیز اس نے انسان کی ان نعمتوں تک رسائی کے لئے وسائل فرھم کئے ۔


حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے اس مشھور استاد نے قرآن میں غور و فکر انسان کی ہدایت کا باعث جانا اور کہا: قران کریم میں دو جگہ کلمہ «سخّر» کا، سمندر اور آسمان کے لئے استعمال کیا گیا ہے ، اس نے دریا کو کمزور و ناتواں انسان کے لئے مسخر کیا تاکہ وہ کشتیوں کے ذریعہ اسے طے کرسکے جو قدرت الھی کی نشانی ہے ۔


حضرت آیت ‌الله وحید خراسانی نے قران کریم میں غور و فکر کی اھمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: تفقہ کے معنی یہ ہیں کہ ہم آیات آغاز خلقت اور انتہا کو بخوبی پہچان سکیں اور اس کے بعد ان نعمت الھی کا شکر ادا کریں ۔


حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے اس مشھور استاد نے شکر اور نعمت الھی کے صحیح استعمال کی تاکید کی اور کہا: شکر کے حقائق تک پہونچنا ضروری ہے ، جب خداوند متعال اپنے پیغمبروں کی معرفی کرتا ہے تو انہیں عبد شکور کا خطاب دیتا ہے ۔


انہوں ںے قرآن کی آیات کے ائینہ میں کشتیوں کی دریاوں میں روانی ہواوں کا فائدہ بتاتے ہوئے کہا: اگر ہوائیں نہ ہوتیں تو کشتیاں سمندروں میں نہ چل پاتیں ، یہ تمام کا تمام اس لئے ہے کہ ہم فضل الھی کی حقیقت کو سمجھ سکیں اور اس کی نعمتوں کا شکر ادا کریں ۔


اس مرجع تقلید نے انسانوں کے لئے دریاوں کے فائدہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال نے دریا کو انسان کے اختیار میں دیا تاکہ اس میں موجود نعمتوں کا استعمال کرسکیں اور بعض کو اپنی زنیت کے طور پر استعمال میں لائیں ۔
 

حوزہ علمیہ قم میں تفسیر قرآن کریم کے استاد نے کہا: قرآن کی تلاوت اور اس میں غور و فکر ضروری ہے کیوں کہ یہ عمل شکر نعمت الھی شمار کیا جاتا ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬