‫‫کیٹیگری‬ :
10 December 2014 - 15:21
News ID: 7570
فونت
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین پاکستان کے برجستہ شیعہ عالم دین حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ قوانین موجود ہیں مگر عمل درآمد کا فقدان ہے کہا: نئی قانون کی سازی کی بجائے موجودہ قوانین کا نفاذ کیا جائے ۔
حجت الاسلام عارف حسين واحدي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے آج پاکستان کے وزارت مذہبی امور و مذہبی ہم آہنگی کے وفاقی سکریٹری سہیل عامر سے ملاقات میں قوانین کے نفاذ پر تاکید کی  ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ چہلم امام حسین پر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات ، زائرین کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے جبکہ ایران و عراق جانیوالے زائرین کے مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے کہا: زائرین کو واپسی پر جہاں سیکورٹی صورتحال کا سامنا ہے وہیں تفتان بارڈر اور کوئٹہ میں زائرین کا جمع ہونا معمول بن گیا، اور انہیں قیام گاہوں کی کمی کی مشکلات بھی درپیش ہیں جبکہ زائرین کا ایک حد سے زائد جمع ہوجانا بھی تشویشناک ہے جس سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتاہے اس لئے حکومت اس جانب توجہ دے اور مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے ۔


شیعہ علماء کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر موجود قوانین پر عملدرآمد کیا جائے تو مسائل حل ہوجائیں گے اور کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے کہا: ہمارا روز اول سے اصولی موقف ہے کہ اتحاد سے مسائل حل ہوسکتے ہیں جبکہ مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ تعصبات کے خاتمے کیلئے پہلے سے قوانین موجود ہیں اگر ان پرعملدرآمد یقینی بنایا جائے تو کوئی مسئلہ درپیش نہیں آئیگا اور اس سلسلے میں مزید نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے۔


پاکستان کے وفاقی سکریٹری مذہبی امور سہیل عامر نے وزارت مذہبی امور و مذہبی ہم آہنگی کی جانب سے یقین دلایا کہ ان کی تمام گزارشات کو وفاقی وزیر سردار محمد یوسف تک پہنچایا جائے گا اور ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا ۔


واضح رہے کہ اس ملاقات میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی کے ساتھ شیعہ علماء کونسل راولپنڈی کے صدر مولانا غلام قاسم جعفری، جنرل سکریٹری سید نزاکت حسین شاہ اور میڈیا کوآرڈینیٹرولایت علی بلتی شامل تھے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬