18 December 2014 - 23:04
News ID: 7600
فونت
شیعہ علماء کونسل پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے بیان کیا : سانحہ پشاور جس میں معصوم بچوں کو جس بے دردی اور سفاکی سے شہید کیا گیا ایسے واقعے کی مثال دور دور تک نہیں ملتی ۔
شيعہ علماء کونسل پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیان کیا : سانحہ پشاور جس میں معصوم بچوں کو جس بے دردی اور سفاکی سے شہید کیا گیا ایسے واقعے کی مثال دور دور تک نہیں ملتی ۔

انہوں نے تاکید کی : اس سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جنہو ں نے ملک کے کونے کونے میں خون کی ہولی کھیلی ہے ہزارہ برادری کے سینکڑوں بے گناہوں کو شہید کیا ۔ لوگوں کو بسوں سے اتار کر شناخت کر کے شہید کیا ۔ان درندہ صفت قاتلوں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لائے جائیں ۔

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا : آل پارٹیز کانفرنس میں سزائے موت پرعائد پابندی ہٹانے پر خیر مقدم کرتے ہیں۔ دہشت گرد ی کا خاتمہ آئین و قانون کی عملداری سے ہی ممکن ہے جن دشت گردوں کی اپیل سپریم کورٹ آف پاکستان سے مسترد ہوئی ہے ان کو فوری طور پر تختہ دار پر لٹکائے جانے چاہئیں ۔

انہوں نے کہا : ہمارا روز اول سے دو ٹوک موقف ہے اگر صیح معنوں میں آئین و قانون پر عملدر آمد کیا جاتا اور دہشت گردوں کے سرپرست اور پشت پناہ کرنے والوں کو قانوں کے مطابق سزا دیتے آج کئی مائوں کے گودیں نہیں اجڑتیں ۔ قصاص قرآنی قانون ہے جو کہ ہمارا آئین و قانون کا حصہ ہے ۔ لیکن افسوس گزشتہ کئی سالوں سے اس پر عملدر آمد نہ کیا گیا جس سے دہشت گردوں کو اور انسانیت دشمنوں کو شہ ملتی رہی ۔ یہ وجہ رہی انہوں نے کراچی تا خیبر ،گلگت تا پاراچنارمیں خون کے دریا بہا دئیے مگر اس معاملے پر سنجیدگی سے غور نہ کیا گیا ۔

حجت الاسلام عارف واحدی نے کہا : سانحہ پشاور کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ تا ہم صرف مذمتی بیانات کی حد تک نہیں رہنا چاہیئے ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے عملی اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔

انہوں  نے کہا : پاکستان شیعہ علماء کونسل کل ملک بھرمیں احتجاج کریں گے اور تمام علاقائی اور صوبائی دفتروں میں تعزیتی ریفرنس منعقد کریں گے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬