03 January 2015 - 15:37
News ID: 7644
فونت
رسا نیوز ایجنسی - انسانیت کے سارے مسائل کی جڑ الہامی تعلیمات سے دوری ہے ۔ الہامی تعلیمات سے گریز نے ہی آج کے انسان کو شیطانی قوتوں کے آگے بے بس بناکر رکھ دیا ہے ۔ سائنس اور سائنسی طرز فکر کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ اس نے انسانی ذہنوں کو شک میں مبتلا کردیا ہے ۔
ڈاکٹر مرتضي? مغل


تحریر : ڈاکٹر مرتضیٰ مغل


جب تک کسی معاملے میں انسان خود تجربات کرکے کسی نتیجے تک نہ پہنے وہ معاملے کی صداقت اور حقانیت کو تسلیم کرنے پر آمادہ ہی نہیں ہوتا ۔ انسانی ذہنوں نے وحی اور الہام کو بھی سائنس کی کسوٹی پر پرکھنے کی کوشش کی ہے انسانی ذہن محسوسات تک محدود بنایا گیا ہے۔ اس لئے وہ اللہ ، رسول اور کتاب اللہ ، جیسے الہامی حقائق کو مشکوک نگاہوں سے دیکھتا ہے ۔ جب کہ الہامی ہدایات کا پہلا تقاضا یہی ہے کہ ان کی حقانیت میں رتی برابر شک نہ کیا جائے ۔


گو کہ اب مابعد طبیعات کے علم پر بھی بہت کام ہورہا ہے اور امید رکھنی چاہئے کہ انسانیت اپنی اجتماعی فطرتی بصیرت کے ذریعے اپنے خالق حقیقی کو جلد پہچان لے گی اور الہامی کتابوں اور ان کے ذریعے پہنچنے والی کائناتی سچائیوں پر بحیثیت مجموعی ایمان لے آئے گی لیکن قافلہ انسانی ہنوز شبہات کے اندھیروں میں غلطاں وپیچاں ہے ۔ بظاہر انسان نے ستاروں پر کمندیں ڈال لی ہیں ، سورچ کی روشنی کو گرفتار کرلیا ہے ، کائنات کے ظواہر کو ایک ’’مٹھی ‘‘میں سمو دیا ہے ، کمپیوٹر سے آگے نینو ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ لیکن اس سب علم ودانش ، تحقیق اور تخلیق کے باوجود لائف مینوئل (الہامی ہدایات) کی سچائی پر ڈگمگاتا ایمان اسے تسخیر کائنات کیلئے یکسوئی مہیا نہیں کررہا ہے ۔ اور احسن تقوم کا جو اعزاز " فاطر ارض وسماء" نے عطاء فرمایا ہے انسان ابھی اس اعزاز سے پوری طرح لطف اندوز نہیں ہوپارہا ۔ قافلہ انسانیت کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ شک وشہبات نے اجتماعی ضمیر مردہ کردیا ہے اور الہامی تعلیمات سے دوری کی وجہ سے اس کے ضمیر کو جگانے والے تمام ذرائع بے اثر ہورہے ہیں ۔ آج کی ہر ترقی ایک نئی الجھن کی نشاندہی کرتی ہے ۔ ہر ایجاد کسی نئی تباہی کا پیش خیمہ بن رہی ہے ۔  محبان انسانیت کو آگے بڑھ کر رہنمائی کرنی چاہئے اور الہامی قوائد وضوابط کی تشہیر کر کے تیز رفتار گاڑی کو نیکی اور راست روی کی پٹری سے سرکنے نہیں دینا چاہئے ۔ ورنہ طیش اور عیش ، یاسیت اور جہالت کی شیطانی قوتیں اس خوبصورت زمین کو جہنم بنادیں گی۔ بقول علامہ اقبال :


                   ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزرگاہوں کا                   اپنے افکار کی دنیا میں سفر کرنہ سکا
                  جس نے سورج کی شعاعوں کو گرفتار کیا                زندگی کی شب تاریک سحر کرنہ سکا
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬