06 January 2015 - 22:17
News ID: 7656
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا : آئین میں اکیسویں ترمیم پاکستان سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمہ میں معاون ثابت ہو سکتی ہے مگر اس کیلئے جرات مند اور نڈر قیادت کا ہونا ضروری ہے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے سینٹرل کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : آئین میں اکیسویں ترمیم پاکستان سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمہ میں معاون ثابت ہو سکتی ہے مگر اس کیلئے جرات مند اور نڈر قیادت کا ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : حکومت تعصب، خوف و ڈر اور سیاسی بلیک میلنگ کا شکار نہ ہو اور اپنے اداروں پر اعتماد کرتے ہوئے غیر متعصبانہ اقدامات اٹھائے اور پاکستان کو دہشت گردوں کی یرغمالیت سے نجات دلانے کیلئے آگے بڑھے۔

راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : پاکستان اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے ملکی سلامتی اور بقا کے لئے ہر قسم کی دہشت گردی کو کچلنے کی ضرورت ہے، مذہبی انتہا پسندی معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے مخصوص سوچ کے حامل تکفیری گروہ نے پاکستان کو دو راہے پر لا کھڑا کیا ہے، یہ گروہ بیرونی ملک دشمن قوتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اپنے سوا سب کو کافر اور واجب القتل سمجھتے ہیں، پاکستان کے ہزاروں شہداء کے بے گناہ خون کا حساب لئے بغیر امن کا قیام ناممکن ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے تاکید کی : تمام مکاتب فکر اور سیاسی و مذہبی جماعتیں ملکی بقا اور استحکام کے لئے سبز ہلالی پرچم تلے متحد ہوں یہی دہشت گردی کی عفریت سے نجات کا واحد راستہ ہے۔

انہوں نے بیان کیا : ملک سے سیاسی، مذہبی اور لسانی دہشت گردی کا بلا امتیاز خاتمہ ضروری ہے وہ دس فیصد مدارس جس کی نشان دہی خود ورزیر داخلہ کر چکے ہیں ان کے خلاف اب تک کارروائی سے گریز کیوں کیا جا رہا ہے، کیا حکمران ایک اور سانحہ پشاور کے منتظر ہیں؟ ہم خداوند متعال کے شکر گزار ہیں کہ آج پاکستان کے تمام سیاسی جماعتیں ہماری موقف کی تائید کر رہی ہیں جس کو ہم پچھلے پندرہ سال سے دہراتے آ رہے ہیں، ہم دیر آئد درست آید کے مصداق ان اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے اس موقع پر لاہور ایوان اقبال میں 11 جنوری کو رسول اعظم (ص) امن کانفرنس کے انعقاد کا اعلان بھی کیا جس میں پاکستان کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما شریک ہوںگے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬