24 January 2015 - 14:23
News ID: 7718
فونت
رسا نیوز ایجنسی - فرانس میں مرسل آعظم (ص) کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف شیعہ علما کونسل لاھور پاکستان ماربل مارکیٹ لاہورکی جامع مسجد الحسین علیہ السلام سے احتجاجی ریلی نکالی ۔
مظاھرہ


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس میں مرسل آعظم (ص) کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف شیعہ علما کونسل لاھور پاکستان نے قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر احتجاجی ریلی نکالی ۔


اس رپورٹ کے مطابق، شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر حجت الاسلام مظہر عباس علوی اور ایس یو سی لاہور کے صدر حجت الاسلام حسن رضا قمی نے اس ریلی کی قیادت کی ۔


ریلی کے شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اور قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔


مقررین نے ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا: دہشت گردی جس بھی صورت میں ہو قابل مذمت ہے اور فرانسیسی اخبار میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت عالمی دہشت گردی ہے، خاکے بنانےاور شائع کرنے والے سارے دہشت گرد ہیں۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ خاکوں کی اشاعت سے امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ حرمت رسول(ص) کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں اور اقوام متحدہ میں انیباء کی حرمت کے حوالے سے قانون پاس کرایا جائے کہا: خاکوں کی اشاعت مسلمانوں کو عالمی سطح پر تنہا کرنے اور دہشت گردی کی گھناؤنی سازش ہے، عشق مصطفیٰ(ص) ہمارا ایمان ہے اور ہم اپنے ایمان کے ساتھ کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔


رہنماؤں نے مزید کہا: گستاخانہ خاکوں کی اشاعت افسوسناک ہے، عالمی برادری بھی اس کا نوٹس لے اور مسلم حکمران اس حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں ۔


حجت الاسلام مظہر عباس علوی نے اپنے خطاب میں کہا: توہین آمیز خاکوں کی اشاعت دنیا میں دہشت گردی کی ناپاک سازش ہے، خاکے شائع کر کے یہودی استعمار نے مسلمانوں کی غیرت کو للکارا ہے ۔


انہوں مزید کہا: دہشت گردی کے خاتمے کے لیے 21 آئینی ترمیم کی ہم حمایت کرتے ہیں اور بلاتفریق دہشت گردی کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلاکردہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے-


حافظ کاظم رضا نقوی نے تاکید کی: ناموس رسالت کی حفاظت کے لئے دی گئی قربانیوں سے تاریخ بهری پڑی ہے استعماری قوتیں ان ہتهکنڈوں سے باز آجائیں -


حجت الاسلام حسن رضا قمی نے گستاخانہ خاکوں کی مزمت کرتے هوئے کہا: ہم ناموس رسالت کے لئے اپنے بچے بهی قربان کرسکتے ہیں، توہین رسالت برداشت نہیں کر سکتے-
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬