07 March 2015 - 16:00
News ID: 7879
فونت
آیت اللہ سیستانی کے نمائندے کا مطالبہ؛
رسا نیوز ایجنسی – کربلائے معلی عراق کے امام جمعہ نے الانبار عراق کے وطن پرست شھریوں کو اسلحہ فراھم کئے جانے کی تاکید کرتے ہوئے دھشت گرد داعش سے مقابلے کی تاکید کی ۔
حجت الاسلام کربلائي



رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی عراق سے رپورٹ کے مطابق، کربلائے معلی عراق کے امام جمعہ اور آیت اللہ سیستانی کے نمائندے حجت الاسلام شیخ عبدالمهدی کربلائی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں جو سیکڑوں نمازیوں کی شرکت میں روضہ حضرت امام حسین(ع)  میں منعقد ہوئی، صوبہ صلاح الدین میں عراقی فوجیوں کی کامیابی پر خوشی کا اظھار کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے ۔


انہوں نے کہا: صوبہ صلاح الدین کے بہت سارے علاقے پولیس ، فوج اور عوامی فورس کے ذریعہ داعش دھشت گردوں کے وجود سے پاک کئے جاچکے ہیں ، ہم ان فداکاری اور دلیری پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں نیز شھداء کے لئے رحمت واسعہ اور بلندی درجات کے خواہاں ہیں ۔


حجت الاسلام کربلائی نے مقبوضہ علاقہ کی عوام کو ان علاقوں کی آزادی میں سہیم رہنے دعوت دی اور کہا: عراقی فوج مرجع وقت کی نصیحتوں پر عمل پیرا رہے اور مکمل ہوشیاری و مناسب پروگرام کے ساتھ آگے بڑھیں تاکہ بہت زیادہ جانی نقصان نہ پہونچے ۔


حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندے نے کہا: دشمنوں اور مستضعفین کے گھرانے کو نشانہ بنانے سے پرھیز کریں، انہیں مطمئن جگہ پہونچا کر انہیں خورد و نوش کی اشیاء فراھم کریں ۔


انہوں نے صوبہ الانبار کے قبائل کو مسلح کئے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا: الانبار عراق کے وطن پرست شھریوں کو اسلحہ فراھم کیا جائے تاکہ دھشت گرد داعش کا مقابلہ کرسکیں ۔


کربلائے معلی عراق کے امام جمعہ نے یاد دہانی کی: دشمن انہیں لالچ دے کر اپنی جانب کھینچنے میں کوشاں ہے، اگر چہ ہم جانتے ہیں کہ حکومت انہیں بہتر امکانات نہیں فراھم کرسکتی ہے مگر داعش سے لڑنے کے لئے انہیں اسلحہ فراھم کیا جائے اور ان کے گھرانوں کو خورد نوش کی اشیاء فراھم کی جائیں ۔


حجت الاسلام کربلائی نے داعش کے ہاتھوں موصل کے میوزیم خراب کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: داعشیوں نے ایک بار پھر اپنی وحشی گری ثابت کردیکھایا کہ وہ عراقی عوام ہی نہیں بلکہ تاریخ و تمدن بشریت کے دشمن ہیں ۔
 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬