29 March 2015 - 23:46
News ID: 7969
فونت
آیت الله حائری :
رسا نیوز ایجنسی ـ عراق کے ایک مرجع کرام نے سعودی عرب کی طرف سے یمن پر فوجی حملہ کو مسلمانوں کے خلاف آل سعود کی دہشت گردانہ پالیسی جانا ہے اور تاکید کی ہے کہ سعودی حکومت صہیونی حکومت کے خلاف ہر طرح کے مظاہرہ کو حرام اعلان کیا ہے لیکن یمن کی عوام پر جارحیت اور غزہ کی عوام پر ظلم و جرم کے تماشائی بنے رہنے کو جائز جانا ہے ۔
حضرت آيت الله سيد کاظم حائري


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق عراق کے مرجع تقلید حضرت آیت الله سید کاظم حائری جو ایران میں مقیم ہیں اپنے ایک پیغام میں یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی شدید طور پر مذمت کی ہے اور سعودی عرب کے اس اقدام کو قوم کی بیداری و انقلاب کو خاموش کرنے کے لئے جانا ہے ۔ 


اس پیغام میں کہا گیا ہے : تمام عرف بین الاقوامی و انسانی اقدار کے بر عکس خاندان آل سعود کے ذریعہ یمن دوست کے بے گناہ عوام پر مجرمانہ جارحیت کے جس کی وجہ سے بے گناہ لوگوں کا قتل کہ خداوند عالم ان کے خون اور ان کی خواتین و ناموس کے سلسلہ میں انتباہ کیا ہے ، ایسے خبر کو سن کر تعجب و شوک کا سامنا کرنا پڑا ۔  

حضرت آیت الله حائری نے وضاحت کی : یہ جرائم یمن قوم کے جدید انقلاب کو ختم کرنے کے لئے ہے یمن کا یہ انقلاب ملک کی آزادی و حکمرانی اور ملک کے تمام سیاسی گروہ کے درمیان گفت و گو کے لئے انجام پایا ہے ۔ آل سعود اس خوف کی وجہ سے کہ یہ بیداری حجاز تک نہ پہوچ جائے یمن میں اپنے مرضی کی حکومت کو ختم کرنے کو راضی نہیں ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : یہ جارحیت جو اسلامی شریعت کے احکامات اور نبوی شفارش کے خلاف ہے اور انسانیت کے پیشانی پر ایک بد نما دھبہ میں شمار ہوتا ہے شدید طور پر مذمت کرتے ہیں ۔ کاش سعودی عرب اور اس کے اتحادی حکومت غزہ و لبنان کے بے گناہ لوگوں کی فریاد و نالہ کی درد ناک آوازیں سنی ہوتی اور صہیونی حکومت کی طرف سے ان پر شدید گولہ باری کی سختی پر اپنے تماشائی موقف کو اختیار نہ کرتے اور جیسے آج یمن کے مسلمانوں کے خلاف جنگ میں اپنے عزم و ارادہ پر پائبند ہیں غزہ و فلسطین کے سلسلہ میں بھی ایسے موقف اخیار کرتے ۔ 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬