23 July 2015 - 15:10
News ID: 8307
فونت
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سربراہ :
رسا نیوز ایجنسی ـ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے بیان کیا : ایران تنہائی کا شکار نہیں، عالمی برادری سے تعلقات رکھنے والے پرامن معاشرے ہی ترقی کرسکتے ہیں، اس حوالے سے ایرانی قیادت کی پالیسیاں کامیاب رہی ہیں۔
iran


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر اور حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر کے سربراہ حجت الاسلام حافظ ریاض حسین نجفی نے بیان کیا : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے ایران اور عالمی طاقتوں کے ایٹمی معاہدے کی تصدیق سے ایران کو پرامن ایٹمی قوت تسلیم کر لیا گیا ہے، جس کا فائدہ عالم اسلام کو ہوگا۔

حجت الاسلام حافظ ریاض نجفی نے رپورٹروں سے گفت و گو کرتے ہوئے کہا : اللہ وحدہ لا شریک کو سپرپاور ماننے والا ہی اسلامی جمہوری ایران جیسا حوصلہ رکھ کر دہائیوں سے عالمی استکبار کا مقابلہ کرسکتا ہے، اس کی ہمت امریکہ کے سامنے سر جھکانے والے کسی اور ملک کو نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا : جس محنت اور جرائتمندی سے ایرانی سائنسدانوں اور سیاستدانوں نے ایٹمی پروگرام کو شروع کیا اور مکمل کیا وہ قابل تحسین ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکہ اور دیگر قوتوں کی طرف سے پابندیوں کا بھی ایرانی قوم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، اب خود مختاری اور قومی وقار کے ساتھ ایران کا معاہدہ کامیاب سفارتکاری کی بہترین مثال ہے۔

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر نے اپنی اس گفت و گو میں بیان کیا : ایران تنہائی کا شکار نہیں، عالمی برادری سے تعلقات رکھنے والے پرامن معاشرے ہی ترقی کرسکتے ہیں، اس حوالے سے ایرانی قیادت کی پالیسیاں کامیاب رہی ہیں۔

حافظ ریاض نجفی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : رہبر امر مسلمین آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کی عالمی معاملات میں امریکہ مخالف پالیسی کو جاری رکھنے کے عزم کے اظہار کے بعد ابہام دور ہو گیا ہے، اب مشرق وسطٰی کے عرب ممالک کو بھی امریکہ کی بجائے ایران کے قائدانہ کردار کو تسلیم کرکے عرب عجم اور شیعہ سنی کی تفریق کے بغیر عالم اسلام کے مسائل کے حل کی جدوجہد میں شامل ہو جانا چاہیے، اس سے مسئلہ فلسطین، کشمیر، عراق، شام اور دیگر ممالک کی بدامنی ختم ہوگی، امت مسلمہ کا وقار بلند ہوگا۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬