‫‫کیٹیگری‬ :
19 August 2015 - 15:29
News ID: 8393
فونت
حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ :
رسا نیوز ایجنسی ـ حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ اہل بیت علیہم السلام وجہ رب کے مصداق ہیں بیان کیا : حقیقی شیعہ قیامت کے روز امیر المومنین کے پرچم کے زیر سایہ پوری طرح سے سلامت رہے نگے اور ان کو کسی بھی طرح کا خوف نہیں ہے ۔
حضرت آيت الله حسين مظاهري


رسا نیوز ایجنسی کے اصفهان کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے اصفہان کے مسجد امیر المومنین میں بیان کیا : اہل بیت وجہ رب کے مصداق ہیں ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ایک ہزار چار سو آیت قرآن کریم میں معاد کے سلسلہ میں ہے کہ اس روز کے واقعات کے حالات کو بیان کرتا ہے بیان کیا : اسرافیل خداوند عالم کے حکم کی پیروی کرتے ہوئے صور پھونکے نگے اور کئی برس پہلے یا کئی ہزار برس پہلے کی تمام چیزیں نابود ہو جائے نگی ۔

حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ آیہ «کل شیء هالک الا وجهه» بیان کیا : جب اسرافیل اپنے صور کو پھونکے نگے تو تمام چیزیں تباہ ہو جائے گی سوائے خداوند عالم اور اہل بیت علیہم السلام ، کیونکہ اہل بیت وجہ رب کے مصداق ہیں ۔

انہوں نے آیات «قلوب یومئذ واجفة، ابصارها خاشعة» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : کافروں و فاسقوں کا قلب قیامت کے روز خوفناک اور ان کی آنکھیں اس روز زمین پر لگی ہونگی ۔

حوزہ علمیہ اصفہان میں درس خارج کے استاد نے بیان کیا : حقیقی شیعہ قیامت کے روز امیر المومنین کے پرچم کے زیر سایہ پوری طرح سے سلامت رہے نگے اور ان کو کسی بھی طرح کا خوف نہیں ہے ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے وضاحت کی : عالم کا وجود خداوند عالم کے توجہ کی بنا پر موجود ہے اور جب خداوند عالم اپنی نگاہ ہٹا لے گا تو تمام چیزیں تباہ ہو جائے گی ۔

انہوں نے بیان کیا : انسان کا وجود ممکن الوجود ہے جبکہ خداوند عالم کا وجود واجب الوجود ہے اور ازل سے تھا اور ابد تک باقی رہے گا ۔

حضرت آیت الله مظاهری اپنی گفت و گو کے اختمام میں آیت «کسراب بقیعة یحسبه» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم کے وجود کے علاوہ کسی بھی موجود کا وجود قطعی نہیں ہے بلکہ سب وجود فقط نما ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬