‫‫کیٹیگری‬ :
20 October 2015 - 17:52
News ID: 8581
فونت
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان :
رسا نیوز ایجنسی ـ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے سعودی وزیرخارجہ کے غیر سفارتی بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا : یہ ایک غیر تعمیری اور تباہ کن رویہ ہے جس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا ۔
مرضيہ افخم


رسا نیوز ایجسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے سعودی عرب کی طرف سے خطے میں در پیش بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنی گفت و گو میں کہا : سعودی عرب کے وزیر خارجہ کو جن کا ملک علاقائی بحران کے حوالے سے فوجی ، سیکورٹی اور انتہا پسندی کے راستے پر گامزن ہے اور جس نے گذشتہ سات ماہ سے یمن کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہوا ہے، وہ خطے میں ایران کے کردار کے بارے میں کسی طرح کی بات کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا ہے۔

انہوں نے خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی تعمیری کردار کو بیان کرتے ہوئے تاکید کی : ایک ایسے وقت جب  عالمی برادری علاقے میں ایران کے تعمیری کردار کو درک کرتے ہوئے مختلف مسائل میں ایران کی شرکت اور اسکے کردار میں اضافے کی خواہاں ہےلیکن  بدقسمتی سے سعودی عرب  وہ واحد ملک ہے جو صرف اپنی کامیابی کو اہمیت دیتا ہے اور دوسروں کے کردار کو ختم کرنے کا خواہشمند ہے۔

مرضیہ افخم نے سعودی عرب کے اس غیر منطقی رویہ کو ایک غیر عاقلانہ قدم جانا ہے اور بیان کیا :  یہ ایک غیر تعمیری اور تباہ کن  رویہ ہے  جس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔

ایران اسلامی کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس بات کی امید تھی کہ ایٹمی مذاکرات کی کامیابی اور خطے کی مشکلات اور بحرانوں کے خاتمے کے لئے وسیع اور  تعمیری گفتگو پر عالمی برادری کی توجہ اور آمادگی اس بات کا باعث بنے گی کہ سعودی عرب اپنی غیر منطقی اور دوسروں کے اشاروں پر بنائی جانے والی پالیسیوں سے کنارا کشی اختیار کرے گا لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کچھ لوگوں کو علاقے کے تعمیری حالات اور موجودہ روش کو سمجھنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ پوری دنیا اور اس میں بسنے والے انسانوں  کو اپنی مرضی سے چلانے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے  شام کے مستقبل کے بارے میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : کسی دوسرے ملک کی تقدیر کے حوالے سے غیرسفارتی اور غیر منطقی الفاظ کا استعمال سیاسی جمود کی علامت ہے-

مرضیہ افخم نے سعودی عرب کی طرف سے خظے میں استعماری پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس ملک کی پالیسیاں اس بات کا باعث بنی ہیں کہ علاقے کے مختلف مملک بالخصوص شام اور یمن منظم انتہا پسندی کا شکار ہوئے ہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬