03 November 2015 - 15:31
News ID: 8643
فونت
آج صبح امام زمانہ (عج) اسپتال مشہد میں ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ آیت الله محمد حسین سیبویه مشہد کے ایک مشہور عالم دین آج صبح امام زمانہ (عج) اسپتال مشہد میں اس دار فانی کو وداع کہا ۔
آيت ‌الله سيبويه


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق مشہد کے بزرگ عالم دین آیت الله سید محمد حسین سیبویہ کے کیڈنی میں انفکشن کی وجہ سے مشہد کے امام زمانہ (عج) اسپتال کے آئی سی یو میں کئی روز سے اڈمیڈ تھے اور آج صبح نماز صبح کے وقت خدا کی رحمت کی طرف سیدھار گئے ۔

آیت الله سیبویہ کی ولادت سن 1927 عیسوی میں عراق کے مقدس شہر کربلا میں ہوئی کہ اپنی ابتدائی زندگی گزارنے کے بعد نجف اشرف میں سکونت اختیار کی اور اس شہر میں علوم حوزوی کے تحصیل میں مشغول ہو گئے ان کے والد آیت الله محمد علی سیبویه اپنے زمانہ کے علماء و مراجع میں شمار آتے تھے اور ان کی والدہ بھی آیت الله شیخ محمد باقر اصفهانی کی نواسی تھیں ۔

مرحوم آیت الله سیبویہ امام خمینی (رح) اور آیت الله خوئی (رح) کے ممتاز طالب علموں میں شمار کئے جاتے تھے کہ اس سے قبل اساتید مثل اپنے والد سے نحو ، فقہ ، اصول اور تفسیر اور حاج شیخ جعفر رشتی سے آیات کے دروس اور منطق و معالم کا بحث حاج شیخ محمد علی سُنقُری اور حاج شیخ محمد خطیب سے درس شرح لمعہ استفادہ کیا ۔

رسائل و مکاسب کے دروس کے لئے حاج شیخ محمد رضا اصفهانی و حاج شیخ یوسف حائری خراسانی کے درس میں شرکت کی اور تفسیر کا درس حاج سید محمد هادی میلانی سے حاصل کی اور اس کے بعد آیات حاج سید احمد اشکوری کے درس مکاسب و حاج شیخ مجتبی لنکرانی کے درس کفایه، و دروس حاج شیخ صدرای بادکوبه‌ای و حاج سید محمدباقر محلاتی سے بھی کسب فیض کیا ۔

آیت الله سیبویه نجف اشرف کے حوزہ علمیہ میں حوزوی درس کی تدریس میں مشغول ہوئے اور مسجد جامع شیخ طوسی (ره) میں فعالیت شروع کی اور اس مسجد کو دینی معارف کی تبلیغ اور شیعہ مذہب کی ایک علمی مذہبی مرکز میں تبدیل کر دیا اور سن 1979 میں آمر صدام حسین نے نجف اشرف سے ان کو باہر نکال دیا جس کی وجہ سے وہ مشہد کے بعض عالم دین کے ساتھ مشہد میں فعالیت شروع کی ۔

انہوں نے علی بن موسی الرضا (ع) کے روضہ مبارک کے قریب ایک مدرسہ علمیہ امام حسین علیہ السلام بنیاد ڈالی اور طالب علموں کو دینی علوم کا درس اور ممتاز طلاب و علماء کی تربیت میں مشغول ہو گئے ، ان کا درس خارج بھی کئی سال پہلے تک جاری رہا کہ جو مریض اور حالت بہتر نہیں ہونے کی وجہ سے معطل ہو گئی تھی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬