05 November 2015 - 20:54
News ID: 8656
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : ملک میں ایک مدت سے جاری بدامنی اور دہشت گردی شیعہ سنی مسئلہ نہیں بلکہ خالصتاً امن و امان کا مسئلہ ہے جس سے سب سے زیادہ ہم متاثر ہوئے۔
قائد ملت جعفريہ پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی اندرون سندھ کا دورہ مکمل کرکے بولان بلوچستان پہنچ گئے۔ اس موقع پر شیعہ علماء کونسل کے صوبائی جنرل سیکریٹری حجت الاسلام اسد اقبال زیدی سمیت ضلعی و تحصیلی عہدیدارن اور جے ایس او کے کارکنان بھی شامل تھی۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق قائد ملت سکھر، روہڑی، شکارپور اور جیکب آباد میں مدارس، مساجد کے پروگرامز اور مجالس عزاء سے خطاب کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے علمائ، اکابرین اور عمائدین سے ملاقاتوں کے علاوہ خاص طور پر جیکب آباد میں 9 محرم الحرام کو جیکب آباد کے سانحے میں شہید ہونے والوں کے ورثاء اور لواحقین سے گھروں میں جاکر تعزیت کے علاوہ ان شہداء کی قبور پر بھی حاضری دی  بعد ازاں بولان بلوچستان میں عشرہ محرم الحرام کے شہداء کی تعزیت کے لئے روانہ ہوگئی

اندرون سندھ مختلف مقامات پر استقبالی اجتماعات اور تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا : ملک میں ایک مدت سے جاری بدامنی اور دہشت گردی شیعہ سنی مسئلہ نہیں بلکہ خالصتاً امن و امان کا مسئلہ ہے جس سے سب سے زیادہ ہم متاثر ہوئے۔

قائد ملت جعفریہ نے وضاحت کی : ہزاروں شہداء کی قربانیوں کے باوجود لاقانونیت، بد تہذیبی و نائستگی کی نفی کرکے صبر و تحمل اور اتحاد و وحدت کی تلقین کی لیکن اس وقت بھی عوام کی مذہبی، آئینی، قانونی اور شہری آزادیوں کو سلب کرنے اور اس پر قدغن لگانے کی مذموم کوششیں ہورہی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : نواسہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم ، محسن انسانیت حضرت امام حسین علیہ السلام پوری امت کے پیشوا اور امام ہیں ان کی عزاداری منانے میں انتظامیہ کی جانب سے رکاوٹیں، مصنوعی خوف و ہراس پھیلانا، کنٹینرز رکھ کر عوام کو اس سے دور کرنے کی کوششیں قابل مذمت ہیں۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا : اسی طرح نیشنل ایکشن پلان کو ناکام بنانے کے لئے اس کی آڑ میں معصوم ، بے گناہ ، قانون پسنداور بے ضرر معاشرہ کے معزز افراد کو فورتھ شیڈول کے ذریعہ ہراسا ں کرنا، انکے اہل خانہ کو تکلیف پہنچانا ریاست کے ذمہ داران کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬