‫‫کیٹیگری‬ :
30 January 2016 - 12:02
News ID: 9006
فونت
حجت الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی:
رسا نیوز ایجنسی – اسلامی جمھوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں انتخابات میں شرکت ، سب کا قومی اور اخلاقی فریضہ بتایا اور کہا: جوھری میدان میں ایرانی جوانوں کی کامیابی سے بڑی طاقتیں وحشت زدہ تھیں لھذا انہوں نے مذاکرات کا آغاز کیا ۔
حجت الاسلام و المسلمين کاظم صديقي حجت الاسلام والمسلمين کاظم صديقي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبوں میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں مصلائے امام خمینی (رہ) تہران میں منعقد ہوا ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ایٹمی معاہدے کوایرانی عوام کی استقامت صبر اور پامردی کا نتیجہ قرار دیا ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ دشمنان اسلام نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو بہانہ بناکر اسلامی انقلاب کو ناکام بنانے کے لئے ایران پر دباؤ ڈالا اور پابندیاں عائد کیں لیکن ایرانی عوام نے بھرپور استقامت و ثابت قدمی کا مظاہرہ کرکے ان کی سازشوں کو ناکام بنادیا کہا: دشمنوں نے جب یہ دیکھ لیا کہ دباؤ اور پابندیوں کے ذریعے اسلامی جمہوری نظام کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا تو انہوں نے مجبور ہو کر ایران کے ساتھ مذاکرات کا راستہ اختیار کیا ۔


حجت الاسلام والمسلمین صدیقی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سامراجی طاقتوں کی کوشش تھی کہ وہ پابندیاں عائد کرکے ایران کو مفلوج کردیں اور ایران کے عوام کو اسلامی نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے پر مجبور کردیں اور یوں اپنے زعم باطل میں وہ ایران کے اسلامی نظام کو گرادیں لیکن انہیں اپنے اس منصوبے میں منہ کی کھانی پڑی کہا: ظالمانہ پابندیاں نہ صرف یہ کہ ایران کے عوام کو اسلامی جمہوری نظام سے مایوس نہ کرسکیں بلکہ بڑی طاقتوں کے تئیں ایران کے عوام کی نفرتوں میں اور زیادہ اضافہ ہوگیا اور یہ ثابت ہوگیا کہ ایرانی قوم اسلامی انقلاب کی امنگوں اور ثمرات کے دفاع میں بدستور ثابت قدم ہے ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ بڑی طاقتیں یہ سوچ بھی نہیں سکتی تھیں کہ ایرانی سائنسداں یورینیم بیس فیصد تک افزودہ کرلیں گے، نیوکلیئر میڈیسن تیار کرلیں گے اور مختلف میدانوں میں پرامن مقاصد کے تحت ایٹمی صنعت سے استفادہ کرنےکی توانائی حاصل کرلیں گے کہا : ایرانی جوانوں کی ان توانائیوں کے سامنے آنے سے بڑی طاقتوں پر وحشت طاری ہوگئی تھی ، لھذا وہ ایران سے مذاکرات پر مجبور ہوگئیں ۔


تہران کے امام جمعہ نے آئندہ چھبیس فروری کو ایران کے پارلیمانی انتخابات اور مجلس خبرگان کے انتخابات کا ذکرکرتے ہوئے کہا : انتخابات ایران میں جمہوریت کی ضمانت ہیں ، اس بار کے بھی انتخابات میں ایران کے عوام ہربار سے زیادہ پرجوش انداز اور بھرپور طریقے سے شرکت کریں گے ، انتخابات میں شرکت ، سب کا قومی اور اخلاقی فریضہ ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬