02 March 2016 - 16:18
News ID: 9131
فونت
حجت الاسلام سید عابد حسین حسینی:
رسا نیوز ایجنسی - تحریک حسینی پاکستان کے سرپرست اعلٰی نے یہ کہتے ہوئے کہ جنرل ضیاء کی باقیات اور طالبان دہشتگردوں کے سپورٹرز اور سہولت کار چاہتے ہیں کہ پاکستان میں داعش کا وجود ہو، جو قائم ہوچکا ہے کہا: حکومت اس حقیقت سے اپنی آنکھیں چرا رہی ہے، حکومت کو معلوم ہے کہ داعش کہاں کہاں جڑ پکڑ رہی ہے، لیکن حقیقت پسندی کا ثبوت نہیں دیا جا رہا، میں سمجھتا ہوں کہ اگر مزید اس حقیقت سے آنکھیں چرائی گئیں تو داعش، جلد پاکستان میں کھل کر سامنے آئے گی ۔
داعش

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک حسینی کے سرپرست اعلٰی حجت الاسلام سید عابد حسین حسینی نے اپنے ایک بیان میں داعش کو جنرل ضیاء ، طالبان دہشتگردوں کے سپورٹرز اور سہولت کاروں کی باقیات جانا ۔


سرزمین پاکستان کے مشھور شیعہ عالم دین نے کہتے ہوئے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں تشکیل دیا جانیوالا 34 ممالک کا اتحاد عالمی سطح پر فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دے گا کہا: اس میں کوئی شک نہیں کہ آل سعود کی پالیسی ہمیشہ شیعہ مخالف بلکہ درحقیقت اسلام مخالف رہی ہے، سعودی حکومت نے یہ اتحاد داعش کیخلاف نہیں بلکہ ایران سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں بسنے والی ملت تشیع کیخلاف تشکیل دیا ہے، سعودی عرب جانتا ہے کہ وہ اکیلا شیعوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا، اس لئے اس نے اپنی اس ناپاک سازش کے ذریعے مختلف ممالک کو داعش کے نام پر اکٹھا کرنے کی کوشش کی ہے، ہمیں اللہ پر بھروسہ ہے کہ جس طرح ماضی میں اہل تشیع کو ختم کرنے کی دشمن کی تمام سازشیں ناکام ہوئیں، اسی طرح آل سعود کی یہ سازش بھی ناکامی سے روبرو ہوگی، سعودی حکومت اپنی ان حرکتوں کی وجہ سے ان لوگوں پر بھی اپنی حقیقت واضح کرچکی ہے، جو کبھی اس کی طرف داری میں پیش پیش ہوتے تھے ۔


انہوں نے پاکستان کے موجودہ حکمرانوں کو امریکا و سعودیہ کا غلام بتاتے ہوئے کہا: یہ آل سعود کے بادشاہوں کے دستر خوان سے ہڈیاں چوستے ہیں، یہ غیر جانبدار نہیں رہ سکتے ہیں، انہیں پاکستان اور امت مسلمہ سے نہ دلچسپی تھی ہے اور نہ ہے ، یہ وہی کریں گے جو سعودی حکومت کا حکم ہوگا، اگر یہ غیر جانبدار ہوتے تو سعودی مشقوں میں پاک فوج بھیجنے کا اعلان کیوں کرتے۔ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے حکمران غلامانہ ذہن کے مالک ہیں، یہ کبھی بھی پاکستان اور امت مسلمہ کیساتھ مخلص نہیں ہوسکتے ۔


حجت الاسلام حسینی نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان کی پالیسی پاکستان اور امت مسلمہ کے مفاد پر مبنی ہونی چاہئے کہا: پاکستان کو نہ تو آنکھیں بند کرکے کسی اتحاد کا حصہ بننا چاہئے، نہ ہی شام اور یمن کے معاملہ پر سعودی حکومت کا ساتھ دینا چاہئے، سعودی عرب نے مسلمانوں کا خون بہانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے، سعودی عرب نے اسرائیل کا ساتھ دیا اور صہیونی ناپاک سازشوں کا حصہ بنتے ہوئے امت مسلمہ کو نقصان پہنچایا ہے ۔


انہوں نے نے یہ کہتے ہوئے کہ جنرل ضیاء کی باقیات اور طالبان دہشتگردوں کے سپورٹرز اور سہولت کار چاہتے ہیں کہ پاکستان میں داعش کا وجود ہو، جو قائم ہوچکا ہے کہا: حکومت اس حقیقت سے اپنی آنکھیں چرا رہی ہے، حکومت کو معلوم ہے کہ داعش کہاں کہاں جڑ پکڑ رہی ہے، لیکن حقیقت پسندی کا ثبوت نہیں دیا جا رہا، میں سمجھتا ہوں کہ اگر مزید اس حقیقت سے آنکھیں چرائی گئیں تو داعش، جلد پاکستان میں کھل کر سامنے آئے گی ۔


سرزمین پاکستان کے مشھور شیعہ عالم دین نے ملک میں داعش کے اھداف کی جانب اشارہ کیا اور کہا : داعش کو یہاں شیعوں کا قتل عام جاری رکھنے کے لئے لایا جارہا ہے، یہ تمام حکومتیں ہمیں تحفظ دینے میں ناکام ہیں، تحریک انصاف ہو یا مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی ہو یا کوئی اور جماعت، یہ سب ایک ہیں، اور ہمارے دشمن ہیں، اگر براہ راست کوئی ہمارا دشمن نہیں تو ہمارے دشمن کا دوست ہے، شیعوں کو اس دہشتگردی کو روکنے کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، نہ صرف یہاں پاراچنار میں بلکہ پورے پاکستان میں ہمارے لوگوں کو صرف اسی بنیاد پر قتل کیا جا رہا ہے کہ ہم ظلم کے خلاف بولتے ہیں، ہم زیادتی پر خاموش نہیں رہتے، ہم شیخ نمر پر ہونے والے ظلم پر بھی آواز اٹھاتے ہیں اور زکزاکی کی حمایت میں بھی، اسی بنیاد پر ہمیں نشانہ بنایا جاتا ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬