آیت الله مصباح یزدی نے بیان کیا ؛
امام کے واسطہ فیض ہونے کا عقیدہ کمال تک پہوچنے کا ملازمہ ہے

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ اہلبت علیہم السلام کی صرف تعارفی معرفت نفس انسان کے کمال کا سبب نہیں ہو سکتا ہے بیان کیا : معرفت سے مراد وہ معرفت جو انسان کے کمالات کی گہرائی کا سبب ہوتا ہے اور اس کی دنیا اور آخرت میں کامیابی کا سبب ہو وہ حقیقی معرفت ہے ۔

آیت الله مصباح یزدی اس اشارہ کے ساتھ کہ اہل بیت علیہم السلام کی زیارت کی اہمیت خداوند عالم سے رابطہ برقرار کرنے اور زیارت سے قربت الہی حاصل کرنے کی وجہ سے ہے بیان کیا : اہل بیت علیہم السلام سے حقیقی معرفت کی پہلی شرط یہ ہے کہ ان کو امام مفترض الطاعہ کے عنوان سے جانا جائے ۔

امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے مقام امامت کے کمالات کو نا قابل پیمائش اور بی نہایت کے منزل پر جانا ہے اور کہا : اگر انسان امام کے مفترض الطاعہ ہونے کے سلسلہ میں علم حاصل کر لے تو روز بروز امام کے سلسلہ میں اس کی محبت و معلومات میں اضافہ حاصل ہوگا اور اس کے نتیجہ میں اس کو کمال الہی میں بھی بلندی پائی جائے گی ۔  

انہوں نے وضاحت کی : اہل تشیع و اہل سنت کی طرف سے روایات موجود ہے کہ امام کے مقام رہبری کی تشریعی ہونے کے علاوہ امامت کے دوسرے معنی کی طرف بھی اشارہ ہوا ہے کہ وہی انسان اور خداوند عالم کے درمیان واسطہ فیض الہی ہے ؛ اس معنی میں امامت انسان اور امام کے درمیان ایک روحی رابطہ قائم ہوتا ہے کہ جس کا ماخذ محبت ہے ۔