مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کے خلاف ایرانی عوام نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے عوام نے فرانسیسی جریدے میں پیغمبر اسلام (ص) کی ایک بار پھر توہین اور سوئیڈن میں قرآن کریم کو نذرآتش کئے جانے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو نے ابھی حال ہی میں ایک بار پھر توہین آمیز قدم اٹھاتے ہوئے پیغمبر رحمت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) کی شان میں گستاخی کی اور آپ کے توہین آمیز خاکے شائع کئے جبکہ سوئیڈن کے شہر مالمو میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے ہاتھوں اٹھائیس اگست کو ہونے والے غیرقانونی اسلام دشمن مظاہروں کے دوران قرآن کریم کو نذرآتش کیا گیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام نے جمعرات کو پورے ملک میں مغربی ممالک میں قرآن کریم کی اہانت اور حضرت رسول اکرم ص کی شان میں گستاخی پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا اورآزادی بیان کے بے بنیاد دعووں کے بہانے فرانسیسی سیاستداں کی ذلت آمیز خاموشی کی مذمت کی ۔

پورے ملک میں ہونے والے ان مظاہروں کے شرکاء نےایک مشترکہ قرارداد منظور کر کے اسلاموفوبیا کے تناظر میں کسی طرح کے اقدام اور اربوں انسانوں کے دینی مقدسات کے خلاف دشمنانہ اقدامات کو امریکہ اور بچوں کی قاتل و جعلی صیہونی حکومت کی سازشوں اور دشمنانہ پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا۔

مظاہرین نے غاصب و جعلی صیہونی حکومت کے ساتھ ذلت آمیز تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے سمجھوتے کرنے والے بدنصیب اماراتی حکام کی ناقابل معافی خیانت کی مذمت کی اور بعض عرب ممالک کے دیگر نادان سربراہان مملکت کو اس طرح کے ناقابل فراموش جرائم اور خیانت کی بابت خبردار کیا ۔

ایران کے عوام نے اس قرارداد میں عالمی برادری اور دنیا بھر کے مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قرآن کریم اور پیغمبر رحمت حضرت ختمی مرتبت کے سلسلے میں بھرپور موقف اختیار کریں اور صرف اس کی مذمت پر ہی اکتفا نہ کریں ۔

اس سے قبل رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام میں مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان اقدس میں فرانسیسی جریدے کی گستاخی کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ صیہونیوں اور سامراجی حکومتوں کی اسلام دشمن پالیسیاں ہی اس طرح کی دشمنانہ حرکتوں اور اقدامات کا عامل ہیں جو ہر کچھ دن پر سامنے آتی ہیں ۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے پیغام میں تاکید کے ساتھ فرمایا تھا کہ مسلم امۃ خاص طور سے مغربی ایشیا کے ممالک کو چاہئے کہ اس حساس علاقے کے مسائل کی بابت ہوشیار رہتے ہوئے اسلام و مسلمین کے سلسلے میں مغربی حکمرانوں اور سیاستدانوں کی دشمنیوں کو ہرگز فراموش نہ کریں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی مجریہ ، مقننہ اور عدلیہ کے حکام اور علماء و مراجع نے بھی اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات اور بیانات میں سوئیڈن میں قرآن کریم کو نذرآتش کئے جانے اورفرانس میں پیغمبر اسلام (ص) کی اہانت کیے جانے کی مذمت کی ہے۔