آیت اللہ جنتی:
غاصب صھیونیت سے مقابلہ کیلئے فلسطینیوں کا مسلح ہونا ضروری ہے
آيت اللہ احمد جنتي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دار الحکومت تہران کی اس ھفتہ نماز جمعہ آیت اللہ احمد جنتی کی اقتداء میں منعقد کی گئی جس میں سیکڑوں نماز گزاروں نے شرکت کی ۔


انہوں نے مزید کہا: اگر صدر جمھوریہ، فتنہ پرور افراد کو حکومت میں لانا چاہتے ہیں تو وہ اپنے نظریات بدلیں اور اگر یہ ان کے مشاوریں کا کارنامہ ہے تو انہیں ان کے منصب سے برکنار کردیں ۔


آیت ‌الله جنتی نے امام خمینی(رہ) کے وصیت نامہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حکمراں و ملک کے ذمہ داران متوسط طبقہ کے اور قوم کے درد آشنا ہوں کہا: سرمایہ دار طبقہ اور جو لوگ معاشرے کے درد سے آگاہ نہ ہوں مناصب پر فائز نہ ہوں ۔


انہوں  نے سرزمین قم پر " علماء اسلام کے نقطۂ نگاہ سے انتہا پسند اور تکفیری گروہوں "  کے بارے میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے بارے میں کہا : دشمنان اسلام کے خطروں اور دھمکیوں کے انکشاف کی غرض سے اس کانفرنس کا انعقاد معاشرے کے لئے بہت مفید ہے ۔  


آیت اللہ جنتی نے یہ کہتے ہوئے کہ تکفیری اور انتہا پسند عناصر، عالم اسلام کو خطرے سے دوچار کرنے، اسلامی بیداری کو منحرف کرنے اور امریکہ اور اسرائیل کی پالیسیوں کو علاقے میں عملی جامہ پہنانے میں کوشاں ہیں کہا: آج تکفیری، مغربی امداد اور علاقہ کے گمراہ حکام کی مالی امداد کے ذریعہ ھر قسم کی جنایتوں میں مصروف ہیں کہ علمائے اسلام کی موجودگی میں ہونے والی یہ کانفرنس افراط گری سے مقابلہ اور ان تحریکوں کی حقائق سے پردہ اٹھانے میں مددگار ہوگی ۔


انہوں نے اسلامی جمہوریۂ ایران کی مذاکراتی ٹیم کو گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایٹمی مذاکرات کو آبرومندانہ طریقے سے انجام دینے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم، امریکہ سے نہیں ڈرتی اور مذاکرات میں ہرگز ذلت تسلیم نہیں کرے گی۔


آیت اللہ جنتی نے ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا : رہبر انقلاب اسلامی کے رہنما ارشادات کی روشنی میں اور عوام کی حمایت سے، مذاکرات کا انجام بہتر ہوگا۔


انہوں نے مسجد الاقصی میں اسرائیلی جارحیتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا : صہیونی حکومت مسجد الاقصی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لئے اپنے اس مذموم مقصد کو عملی جامہ پہنانا چاہتی ہے۔


تہران کے امام جمعہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ صہیونی، فلسطینیوں کو بیت المقدس میں جانے کی اجازت نہیں دیتے اور وہاں انتہا پسند یہودیوں کو آباد کررہے ہیں کہا: دور حاضر میں ضرورت ہے کہ فلسطینی مسلمان، اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے مسلح ہوں اور انہیں اپنی سرزمین سے باہر نکال دیں ۔


آیت اللہ جنتی نے مصری حکومت کی جانب سے رفح کراسنگ بند کئے جانے پر شدید رد عمل کا اظھار کیا اور کہا: افسوس مصری امریکیوں کی جانب سے لذت کا مزہ چکھنے کے باوجود ان کے مطالبات کی تکمیل میں مصروف ہیں اور رفح کراسنگ جو فلسطینیوں کی راحت کا سبب ہے بند کر رکھا ہے ۔


انہوں نے آخر میں رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی جانب سے فلسطینیوں کو اسرائیل سے مقابلہ کے لئے مسلح کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: غاصب صھیونیت سے مقابلہ کے لئے فلسطینیوں کا مسلح ہونا ضروری ہے ، اف ہےعلاقہ کے گمراہ حکرانوں پر جو فقط زبان سے مسلمانوں ہونے کا دعوا کرتے ہیں مگر مظلوم مسلمانوں کی بہ نسبت بے حس ہیں ۔