‫‫کیٹیگری‬ :
06 February 2017 - 13:45
News ID: 426152
فونت
آیت الله مظاهری نے اپنے تفسیر قران کے درس میں بیان کیا؛
حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے آیت «وَعَلَّمَ آدَمَ الأسْمَاءَ کُلَّهَا خدا نے آدم علیھ السّلام کو تمام اسمائ کی تعلیم دی » کی تفسیر میں کہا: حضرت آدم(ع) کا وجود نور چھاردہ معصوموں کی تجلی گاہ ہونے کے سبب خداوند متعال نے ملائکہ اور ابلیس کو آپ کے سجدے کا حکم دیا تھا ۔
حضرت آیت الله حسین مظاهری

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفهان سے رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ  حضرت آیت الله حسین مظاهری نے مسجد امیرالمؤمنین(ع) G روڈ پر منعقد ہونے والے تفسیر قران کریم کے درس میں کہا:  اهل بیت اطھار علیھم السلام اسماء حسنی الھی ہیں ۔

انہوں نے سورہ بقرہ کی اکتیسویں آیت «وَعَلَّمَ آدَمَ الأسْمَاءَ کُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلائِکَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِی بِأَسْمَاءِ هَؤُلاءِ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِینَ ۔ ترجمہ : اور خدا نے آدم علیھ السّلام کو تمام اسمائ کی تعلیم دی اور پھر ان سب کو ملائکہ کے سامنے پیش کرکے فرمایا کہ ذرا تم ان سب کے نام تو بتاؤ اگر تم اپنے خیالِ استحقاق میں سچّے ہو » کی جانب اشارہ کیا اور کہا: جیسا کہ ہم نے اس قبل بیان کیا تھا کہ اس سورہ کی تیس سے لیکر چھتیس تک کی آیتیں قران کی اہم ایتوں میں سے ہیں کہ جس کے سلسلے میں قران کریم کے مفسرین نے کثیر مطالب بیان کئے ہیں ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے مزید کہا: خداوند متعال اور ملائکہ سے ہونے والی گفتگو میں خدا نے ملائکہ سے کہا کہ میں زمین پر انسان کو اپنا جانشین بنانا چاہتا ہوں اور ملائکہ چوں کہ انسان کے اندر موجود روحانی گوشے بے خبر تھے انہوں نے خداوند متعال سے یہ عرض کیا کہ انسان زمین پر فساد برپا کرے گا ، ہم تیری تسبیح اور تقدیس کرتے ہم ہی کافی ہیں ۔

انہوں نے بیان کیا : جب خداوند متعال نے حضرت آدم ابوالبشر کے مجسمہ میں روح پھونک دی اور ملائکہ نے ان کی عظمت و بلندگی کو ملاحظہ کیا تو سب کے سب سجدے میں گر پڑے اور کہا کہ ای انسان تو خدا کا جانشین بننے کی توانائی رکھتا ہے اور ہم غلطی پر تھے ۔

حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ  سورہ بقرہ کی اکتیسویں آیت «وَعَلَّمَ آدَمَ الأسْمَاءَ کُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلائِکَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِی بِأَسْمَاءِ هَؤُلاءِ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِینَ ۔ ترجمہ : اور خدا نے آدم علیھ السّلام کو تمام اسمائ کی تعلیم دی» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اس آیت کا مطلب یہ کہ روح خدا کا ذات حضرت آدم(ع) میں میں تجلی گر ہونا اس قدر با عظمت و مقدس تھا کہ ملائکہ اور دیگر مخلوقات کو حضرت آدم(ع) کا سجدہ کرنا پڑا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۵۲

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬