‫‫کیٹیگری‬ :
09 April 2017 - 19:53
News ID: 427400
فونت
قائد انقلاب اسلامی :
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا : مکار یورپی حکومتیں آج شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا دعوی کر رہی ہیں جو ایران پر مسلط کردہ جنگ کے دوران صدام کو ٹنوں کیمیائی ہتھیار فراہم کیے تا کہ وہ ان کیمیائی ہتھیاروں سے ایران کے خلاف جنگ کے محاذوں اور سردشت و حلبچہ پر حملہ کرسکے۔
قائد انقلاب اسلامی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسلح افواج کے اعلی کمانڈروں سے نوروز کی ملاقات میں شام پر امریکی حملے کو اسٹریٹیجک غلطی قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ یورپ نے تکفیریوں کی تقویت کرکے جو غلطی کی ہے امریکہ داعش کی حمایت کرکے اسی غلطی کا اعادہ کر رہا ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : امریکیوں نے شام پر حملہ کرکے اسٹریٹیجک غلطی کا ارتکاب کیا ہے اور وہ ماضی کی غلطی کا اعادہ کر رہے ہیں۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا : امریکہ کے سابقہ حکمرانوں نے داعش کو جنم دیا اور اس کی مدد کی اور امریکہ کے موجودہ حکمراں داعش اور اسی جیسے کسی اور گروہ کی تقویت میں مصروف ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا : یورپ بھی تکفیریوں کی تقویت کر کے پھنس چکا ہے اور وہاں کے عوام گھروں اور سڑکوں پر محفوظ نہیں ہیں جبکہ امریکہ بھی اسی غلطی کو دوہرا رہا ہے اور مستقبل میں یہ گروہ خود امریکہ کے گلے پڑ جائیں گے۔

انہوں نے فرمایا : ایران کی مسلح افواج کو اللہ تعالی پر توکل اور خود اعتمادی کے ذریعہ  اپنی قدرت اور توانائی میں روز بروز اضافہ کرنا چاہیے کیونکہ دشمن نفسیاتی جنگ کے ذریعہ خود اعتمادی کو سلب کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسلح افواج كے سینئر كمانڈروں سے خطاب میں تاکید کی : اسلام كے بدخواہ اور دشمن ایرانی عوام، حكومت اور فوجی جوانوں كے دلوں میں مایوسی اور ناكامی پیدا كرنا چاہتے ہیں۔ جس میں ان کو یقینا ناکامی حاصل ہوگی ۔

قائد انقلاب اسلامی نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: مسلح افواج کو مضبوط و مستحکم بنانے کے سلسلے میں ملک کی اندرونی ظرفیتوں سے بھر پور استفادہ کرنا چاہیے مسلح افواج کے اندر کسی بھی قسم کی خامی اور کمزوری کو دور کرنے کے سلسلے میں ٹھوس اقدامات کو عمل میں لانا چاہیے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ایران نے ثابت کردیا ہے کہ ناجائز اقدامات کے ذریعے ایران کو ہرگز دبایا نہیں جا سکتا اور انقلاب اسلامی پر یقین رکھنے والے عوام اور حکام ، خدا پر توکل کرتے ہوئے، دشمن کی دھمکیوں اور شور شرابے کے سامنے پسپائی اختیار کرنے والے نہیں ہیں کیونکہ اگر پسپائی اختیار کرنے کا معاملہ ہوتا تو آج ایران نفسیاتی اور ثقافتی لحاظ سے لاچار اور دیوالیہ ہوچکا ہوتا۔

انہوں نے ایران کی مسلح افواج کو مضبوط عقیدہ اورمضبوط  فکر کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا: دفاع مقدس کے دوران ہمارے عزیز شہداء نے فرصت سے بھر پور فائدہ اٹھایا  اور اسلام اور ملک و قوم کی عزت اور عظمت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا آج بھی جوانوں کے اندر  درجہ شہادت پر فائز ہونے کی تمنائیں پائی جاتی ہیں۔

رہبر معظم نے اسلامی جمہوریہ ایران کی انقلاب كی كامیابی كے فورا بعد ایران پر مسلط كردہ 8 سالہ جنگ كا حوالہ دیتے ہوئے كہا كہ اس زمانے میں ایران كے مومن، غیرت مند اور انقلابی عوام نے اسلام كی عزت اور ملک كی سلامتی اور علاقائی سالمیت كے دفاع كے لئے اللہ پر توكل ركھتے ہوئے اور پوری اطمینان كے ساتھ دشمن كے خلاف جہاد كیا۔

قائد انقلاب اسلامی نے ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں مغرب کی جانب سے صدام کی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : مکار یورپی حکومتوں نے، جو آج شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا دعوی کر رہی ہیں، مسلط کردہ جنگ کے دوران صدام کو ٹنوں کیمیائی ہتھیار فراہم کیے تا کہ وہ ان (کیمیائی) ہتھیاروں سے ایران کے خلاف جنگ کے محاذوں اور سردشت و حلبچہ پر حملہ کرسکے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلابی جذبہ كو ایرانی معاشرے سے ختم كرنے كے دشمن كی مزموم كوششوں كی طرف اشارہ كرتے ہوئے كہا : استكباری طاقتیں ایران میں موجود سپاہ پاسداران اور عوامی رضاكار فورس بسیج سمیت فوج كو كمزور كرنے كے لئے مسلسل كوشش كر رہی ہیں لہذا ہماری افواج كو ان سازشوں سے مقابلہ كرنے كے لئے پہلے سے زیادہ چوكس رہنے كی ضرورت ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے شام پر امریکی حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی امریکہ کا وطیرہ بن گیا ہے امریکی جرائم میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے امریکہ  آئے دن کمزور ممالک کو ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کرتا رہتا ہے لیکن امریکہ میں شام جیسی خطا کسی دوسرے ملک میں انجام دینے کی ہمت نہیں ہے اور شام پر حملہ بھی امریکہ کو مہنگا پڑے گا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کے سابق حکام نے داعش دہشت گرد تنظیم کو تشکیل دیا اور اس کو مدد فراہم کی اور امریکہ کے موجودہ حکام بھی داعش کی حمایت اور اس کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی كے خطاب سے پہلے مسلح افواج كے سربراہ میجر جنرل محمد حسین باقری نے فوج كی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، دشمن كی سازشوں سے مقابلے كے لئے كئے گئے اقدامات اور تكفیری دہشت گردوں سے مقابلہ كے لئے مزاحمتی محازوں پر ہونے والی پیشرفتوں پر روشنی ڈالی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/ک۹۲۸/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬