‫‫کیٹیگری‬ :
17 May 2017 - 16:20
News ID: 428100
فونت
آیت الله حسین مظاهری:
حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے مسلمانوں کو عالمی سامراجیت کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کی تاکید اور کہا: امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام ، عالم اسلام کی ممتاز شخصیت اور مسلمانوں کیلئے باعث فخر ہیں ۔
حضرت آیت الله حسین مظاهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے آج صبح مسجد امیرالمؤمنین(ع) جی روڈ پر ہونے والی تفسیر قران کریم کی نشست میں کہا: امیر المؤمنین(ع) عالم اسلام کی ممتاز شخصیت اور مسلمانوں کیلئے باعث فخر ہیں ۔

انہوں نے سورہ بقرہ کی ایک سو تیرھویں آیت « وَقَالَتِ الْیَهُودُ  لَیْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَیْءٍ وَقَالَتِ النَّصَارَى لَیْسَتِ الْیَهُودُ عَلَى شَیْءٍ وَهُمْ یَتْلُونَ الْکِتَابَ کَذَلِکَ قَالَ الَّذِینَ لا یَعْلَمُونَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ فَاللَّهُ یَحْکُمُ بَیْنَهُمْ یَوْمَ الْقِیَامَةِ فِیمَا کَانُوا فِیهِ یَخْتَلِفُونَ ترجمہ: اور یہود کہتے ہیں: نصاریٰ (کا مذہب) کسی بنیاد پر استوار نہیں اور نصاریٰ کہتے ہیں : یہود (کا مذہب) کسی بنیاد پر استوار نہیں، حالانکہ وہ (یہود و نصاریٰ) کتاب کی تلاوت کرتے ہیں، اس طرح کی بات جاہلوں نے بھی کہی، پس اللہ بروز قیامت ان کے درمیان اس معاملے میںفیصلہ کرے گا جس میں یہ اختلاف کرتے تھے » کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: یہودیوں نے ابتدائے اسلام میں اسلام کی بیعت کرنے کے بجائے بے شمار علمی شبہات پیدا کئے مگر جب انہیں اس سے نتیجہ نہ مل سکا تو انہوں نے مسلمانوں پر 84 جنگیں تھونپ دیں کہ جو زیادہ تر  مسلمانوں کی پیروزی و کامیابی سے ہمکنار ہوئیں ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے یہ بیان کرتے ہوئے امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام ، عالم اسلام کی ممتاز شخصیت اور مسلمانوں کیلئے باعث فخر ہیں کہا: ایک نصرانی نے اپنی کتاب میں تحریر کیا کہ امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام ، تمام جنگوں اور ثقافتی مقابلوں میں پیش پیش رہتے ، اسی بنیاد پر اسلام اور مسلمانوں کو عظیم کامیابیاں نصیب ہوئیں ، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف یہودیوں اور کفار کا دس سالہ معاہدہ کار ساز نہ ہوسکا ۔  

انہوں نے کہا: مسلمان کی پیروزی اتنی شرین تھی کہ فتح مکہ پر سوره نصر نازل ہوئی ، اس متعدد پیروزی نے شجر اسلام کی جڑین اتنی زیادہ عمیق کردی تھیں کہ «أَلَمْ تَرَ کَیْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلا کَلِمَةً طَیِّبَةً کَشَجَرَةٍ طَیِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِی السَّمَاءِ ترجمہ: کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کیسی مثال پیش کی ہے کہ کلمہ طیبہ شجرہ طیبہ کی مانند ہے جس کی جڑ مضبوط گڑی ہوئی ہے اور اس کی شاخیں آسمان تک پہنچی ہوئی ہیں؟» جیسی معروف آیت میں بیان ہوا کہ شجرہ اسلام میں استفادہ کے لئے مختلف میوے موجود تھے مگر رحلت رسول اسلام (ص) کے بعد دین اسلام کو منحرف کردیا گیا اور اسلام 73 فرقوں میں بٹ گیا ۔

حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے بیان کیا: مرسل آعظم (ص) نے جس شجر اسلام کے لئے زحمتیں اٹھائیں تھیں ، آپ کی رحلت کے بعد یہودیوں کی فتنہ گری کا شکار ہوگیا ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے فرمایا : یہودی اور عیسائی دونوں ایک دوسرے کے مد مقابل تھے ، دونوں ایک دوسرے کے دین کا انکار کرتے تھے مگر کسی کے پاس بھی اپنے دین کی حقانیت کی دلیل نہ تھی ، فقط مسلمانوں کے پاس ان کے دین کی حقانیت کی دلیل تھی اور قران سب بڑا الہی معجزہ تھا ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۶۵

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬