‫‫کیٹیگری‬ :
27 July 2017 - 23:14
News ID: 429198
فونت
ولایتی نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے ایران مخالف نئی پابندیوں پر اپنے ردعمل میں :
ایران میں جوہری معاہدے پر نگرانی کرنے والی ٹیم کے ایک اہم رکن نے امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے ایران مخالف نئی پابندیوں پر اپنے ردعمل میں کہا : تمام آپشن ٹیبل پر موجود ہیں اور وقت کے تقاضوں کے تحت بھرپور انداز میں فیصلہ کریں گے۔
ڈاکٹر ولایتی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران میں جوہری معاہدے پر نگرانی کرنے والی ٹیم کے ایک اہم رکن اور ایران کے سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے ایران کے چائینل ایک پر امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے ایران مخالف نئی پابندیوں پر اپنے ردعمل میں کہا : تمام آپشن ٹیبل پر موجود ہیں اور وقت کے تقاضوں کے تحت بھرپور انداز میں فیصلہ کریں گے۔

ڈاکٹر ولایتی نے ایران کے خلاف امریکا کی نئی پابندیاں عائد کرنے کا مقصد کیا ہے ؟ اس سوال کے جواب میں وضاحت کی : جو کچھ امریکا انجام دے رہا ہے وہ ہمارے لئے کوئی نہیں بات نہیں ہے ہم پہلے سے ہی واقف ہیں ۔ اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اندرونی اور خارجہ پالیسی میں جو طریقہ و راستہ اپنایا ہے اس کا نتیجہ میں خود امریکہ اپنے اندر کمزور ہوگا اور عالمی سطح پر بھی تنھائی کا سامنا کرے گا۔

انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ ٹرامپ اپنے اس کام کی وجہ سے پوری دنیا سے الجھ گیا ہے بیان کیا : امریکہ کا مقصد صرف ایران، روس اور شمالی کوریا نہیں بلکہ وہ چاہتا ہے کہ یورپی ممالک بھی اس کا فرمانبردار ہوں جبکہ یورپی ممالک نے ٹرمپ کے حالیہ اقدامات کی مخالفت میں مؤقف اپنایا ہے جس سے مغرب کے درمیان پیدا ہونے والے شکاف کی علامت ہے۔

ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا : جس طرح ٹرمپ کی اندرونی پالیسی بے حساب و کتا ہے ہے اسی طرح ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں بھی کوئی حساب کتاب نہیں اور اسے کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔

ایران میں جوہری معاہدے پر نگرانی کرنے والی ٹیم کے ایک اہم رکن نے وضاحت کی : اگر امریکی اس خیال میں ہیں کہ خطے میں ختم ہو چکی ان کی غیر قانونی و نا جائیز رسوخ ان کے ان باتوں سے زندہ ہو سکتی ہیں تو ایسا ممکن نہیں ہے اور ان کا رسوخ اس خطے میں تباہی کی طرف گامزن ہے ۔

علی اکبر ولایتی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اگر امریکہ کا خیال ہے کہ ان کے دباو اور ہٹ دھرمی سے ایران جھکنے والا ہے تو یہ ان کا بھول ہے کیونکہ ایران یقینا خطے کے دیگر ممالک کی طرح نہیں جو امریکہ کی دھکمیوں کے سامنے سر جھکا دے۔

انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ جوہری معاہدے پر نگرانی کرنے والی ٹیم میں قدرت و طاقت ک ساتھ تقاضوں کے تحت بھرپور انداز میں فیصلہ کریں گے وضاحت کی : مختلف میدان میں ہمارے ہاتھ کھلے ہوئے ہیں کہ در عین حالت جوہری معاہدے کو نہیں توڑے نگے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اہم قدام بھی کرے نگے کہ جو ہمارے جوہری پروگرام کی ترقی اقتدار کے ساتھ ہونے کی حکایت کرے گی بغیر جوہری معاہدے نقض کئے ہوئے انجام پائے گا ۔

علی اکبر ولایتی نے امریکہ کو انتباہ کیا کہ ایران ان جیسے اقدامات کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا، ہم جوہری معاہدے کی ہرگز خلاف ورزی نہیں کریں گے مگر امریکہ جان لے، اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس اس سے بھی زیادہ آپشن موجود ہیں۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابلہ میں مغرب ممالک کی طرف سے وعدہ شکنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امریکا اور مغربی ممالک نے ہم لوگوں سے مطالبہ کیا کہ ہم لوگ اپنے تمام جوہری کام کو موقت وقت کے لئے روک دیں اور ہم لوگوں نے روک دیا لیکن ان لوگوں نے تین مہینہ کا وعدہ کیا تھا مگر دو سال سے بھی زیادہ وقت گزر گیا اس کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی فیصلہ کیا اور اپنی جوہری کارکردگی دوبارہ شروع کر دی ۔

ایران میں جوہری معاہدے پر نگرانی کرنے والی ٹیم کے ایک اہم رکن نے وضاحت کی : اس وجہ سے ہمارے لئے کوئی بھی راستہ بند نہیں ہے لیکن ملک میں جو مناسب اقدام لیا جائے گا اس کے مطابق تقاضوں کے تحت بھرپور انداز میں فیصلہ کریں گے۔

ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے تاکید کی : تمام آپشن ہمارے ٹیبل پر موجود ہیں اور ایران کی آزادی و اقتدار کے مناسبت سے فیصلہ کیا جائے گا ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۷۶۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬