‫‫کیٹیگری‬ :
01 August 2017 - 18:23
News ID: 429278
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : ہمارے ملک میں نظامِ تعلیم کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ وہ کمرشلائز ہو چکی ہے جس کی وجہ سے تعلیم بہت مہنگی ہو چکی ہے اور تعلیم غریب کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے ۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ اصلاحِ معاشرہ کیلئے نوجوانوں کی تعلیمی ، اخلاقی ، نظریاتی ، سیاسی اور فنی تربیت نا گزیر ہے جس سے معاشرے کی اصلاح احوال مذہبی ، سیاسی اور سماجی سطح بہتر طور پر انجام دی جا سکتی ہے۔

جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیرِ اہتمام چا ر روزہ مرکزی تعمیر سیرت تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ نوجوان طلباء معاشرے کا اساس اور مستقبل کے معمار ہیں ۔ جنکی تعلیم و تربیت کر کے نہ صرف معاشرے کی بنیاد کو مضبوط اور مستحکم کیا جاتا ہے بلکہ اس معاشرے کے زریعے اقوام عالم میں بلند مرتبہ و مقام بھی پایا جا سکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان معاشرے کا با ہمت اور حوصلہ مند طبقہ ہے ۔اور وہی اپنی سیرت و کردار کی تعمیر کے بعد معاشرے کو نئی روشنی اور راہوں سے ہمکنار کر سکتے ہیں ۔انہوں نے پانچ نکاتی فارمولہ دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان دنیاوی و مذہبی تعلیم و تربیت ، اخلاقیات ، نظریاتی استحکام ، سیاسی فکر میں ارتقاء اور فنی و شعبہ جاتی تربیت کے زیور سے منور ہو کر تخلیقِ انسانیت کا مقدس مقصد پا سکتے ہیں۔

حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ نصاب تعلیم ملی تقاضوں کے مطابق ہونا چاہئے۔بحیثیت مسلمان ،ایک اسلامی جمہوریہ پاکستان کے شہری ہونے کے مطابق جیسی تربیت ہونی چاہئے ان تقاضوں کو پورا کرنا چاہئے یہ ہمارا بنیادی مطالبہ ہے اسے یاد رکھا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں تعلیم کو بہت سے مسائل در پیش ہیں مسائل کا ذکر کروں تو بات لمبی ہو جائے گی۔ملک میں تعلیمی نظام کو بہت سے حصوں اور درجات میں تقسیم کر دیا گیا ہے ۔حصولِ تعلیم کی کتنی قسمیں و درجات ہیں اور کس کس انداز کے اسکول اور کالجز ہیں غریب کے لیے اور امراء کے لیے اور ان کے ما بین ہم آہنگی نہیں ہے ۔ یہی ہمارے ملک میں نظامِ تعلیم کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ وہ کمرشلائز ہو چکی ہے جس کی وجہ سے تعلیم بہت مہنگی ہو چکی ہے اور تعلیم غریب کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے جس کے لیے دورِ حاضر کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے حالات کا جائزہ لے کر انقلابی پالیسیاں مرتب کرنی چاہئیں اس کا بھی جائزہ لینا ہو گا کہ سرکاری اداروں میں تعلیم کی کیا حیثیت ہے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬