‫‫کیٹیگری‬ :
22 August 2017 - 23:07
News ID: 429605
فونت
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان:
حوزہ علمیہ کے مشہور استاد نے کہا : خداوند عالم تمام امور کو اسباب کے ذریعہ انجام دیتا ہے اور انتظار نہیں کرنا چاہیئے کہ انسان کے بغیر ارادہ اور بغیر دعا کئے ہوئے انسان میں کوئی تبدیلی پیش آئے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق قرآن کریم کے مفسر حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے ھمدان میں نمائندے ولی فقیہ کے آفس میں امام محمد تقی علیہ السلام کی روز شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مجلس میں دعا کی اہمیت کی طرف توجہ کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : انسان کو چاہیئے کہ وہ دعا کرنے کا طریقہ و روش کو جانتا ہو ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ خداوند عالم تمام امور کو اسباب کے ذریعہ انجام دیتا ہے بیان کیا : خداوند عالم تمام امور کو اسباب کے ذریعہ انجام دیتا ہے اور انتظار نہیں کرنا چاہیئے کہ انسان کے بغیر ارادہ اور بغیر دعا کئے ہوئے انسان میں کوئی تبدیلی پیش آئے ۔

حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : اگر دعا کے قبول ہونے میں مشکل پیش آ رہی ہو تو مشکل کو دعا میں یا دعا کرنے میں تلاش کرنی چاہیئے اور جاننا چاہیئے کہ اس دنیا میں فیض کے وسائل اہل بیت علیہم السلام ہیں ۔

انہوں نے بیان کیا : غنا کا احساس ان رذیلہ میں سے ہے کہ انسان کو گناہ کے دلدل میں ڈال دیتا ہے اور خداوند عالم اس انسان کو چھوڑ دیتا ہے اور خداوند عالم کے وجود کے سامنے غنا کا احساس بہت بڑا گنا ہے ۔

قرآن کریم کے مفسر نے آیت «ربناظلمنا انفسنا» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : خود گناہ کا اقرار کرنا توبہ کرنے میں شمار ہوتا ہے یہاں تک کہ اگر آنکھ سے آنسو یا سسکی یا آہ و بکا کی آواز اس کے ساتھ نہ ہو اور خداوند عالم اس بندے سے جو اپنی واقعیت کو بیان کرتا ہے اس سے خوش ہوتا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : امام معصوم اس حد تک مکمل بیداری کے حامل ہیں کہ تمام اولو العزم انبیاء اور امام علی علیہ السلام اور حضر فاطمہ الزھرا سلام اللہ علیھا سے ارث حاصل کی ہے اور اس سلسلہ میں زیارت وارثہ میں وضاحت ہوئی ہے ۔

حوزہ علمیہ میں قم کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : یہ کہ خداوند عالم کی طرف سے حضرت آدم علیہ السلام پر نہی تحریمی نہی ہے یا مصلحتی یا تشریعی ، اس سلسلہ میں تفصیلی بحث ہے کہ اس کو بہت ہی باریکی سے تحقیق کرنی چاہیئے ۔

قران کریم کے مفسر نے اپنی گفت و گو کے اختمامی مراحل میں کہا : انسان کو چاہیئے کہ مسلسل خداوند عالم سے چاہے کہ الہی احکامات اس کے لئے سخت نہ ہو اور خداوند عالم انسان کو ان احکامات کو انجام دینے میں مدد کرے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۹۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬