‫‫کیٹیگری‬ :
30 November 2017 - 10:54
News ID: 432032
فونت
آیت الله نوری همدانی :
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اسلامی اقتصادی نظام کو نافذ کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اسلامی اقتصاد کا نفاذ معاشرے سے غربت کی جڑ ختم کر دیتی ہے ۔
آیت الله نوری همدانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله نوری همدانی نے امام خمینی (ره) امدادی تنظیم اور ملک کے امدادی ادارے کے سربراہوں سے ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ ولایت دین کا رکن اور اسلام کی بنیاد ہے بیان کیا : اس مسئلہ کی بہت اہمیت ہے اور خداوند عالم نے ہم لوگوں کو یہ توفیق دی ہے اور عنایت فرمائی ہے کہ اس ملک میں زندگی گزار رہے ہیں کہ جو ولائی نظام کا حامل ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : ولایت کے سلسلہ میں پانچ موضوع پر توجہ دینی چاہیئے ان میں سب سے پہلے دل کی گہرائی سے محبت ہے کہ جس کے سلسلہ میں سورہ مبارک شوری اور روایتوں میں تاکید کی گئی ہے اور جس کو مسلمانوں کی زندگی میں سر فہرست بیان کیا گیا ہے ؛ دوسری چیز ہدایت ہے کہ ہم لوگ اس کو اہل بیت علیہم السلام کی طرف سے جانتے ہیں اور ہم لوگوں کا اہل سنت بھائیوں کے درمیان فرق اسی مسئلہ میں ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس اشارہ کے ساتھ کہ روایت حقیقت میں خداوند عالم کا قول ہے بیان کیا : امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں : « میری حدیث میرے والد کی حدیث ہے اور میرے والد کی حدیث رسول خدا تک پہوچتی ہے اور رسول خدا کا قول خداوند عالم کے بیانات ہیں » ؛ تیسرا مسئلہ ولایت ہے کہ جو معاشرے کی حکومت و رہبریت کے سلسلہ میں ہے کہ جو خداوند عالم کی طرف سے لوگوں کے لئے معین ہونا چاہیئے ۔

انہوں نے بیان کیا : اگر الہی رہنما صرف ایک روز کے لئے بھی غائب ہو تو اس کے لئے نائب معین ہونا چاہیئے کہ اس زمانہ میں ولایت فقیہ اس مقام پر موجود ہے ؛ چوتھا مطلب یہ ہے کہ ولی الہی فیض کے لئے واسطہ ہیں اور پانچویں بات یہ ہے کہ وہ لوگ بارگاہ خداوندی میں اس قدر مقرب ہیں کہ ان کی دعا ان کی درخواست مستجاب ہوتی ہے ۔

حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس تاکید کے ساتھ کہ ولایت امام اسی طرح جاری ہے بیان کیا : روایت میں موجود ہے کہ جو شخص بھی موت کی آغوش میں چلا جائے اور اپنے زمانہ کے امام کو نہ پہچانے وہ جاہلیت کی موت مرا ہے ، اسی وجہ سے ہم لوگ فخر کرتے ہیں کہ امام زمانہ (عج) کے منتظرین میں سے ہیں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کے دوسرے حصہ میں یاد دہانی فرمائی : اسلام ایک سماجی دین ہے اور اس کی منشا یہ ہے کہ بغیر ظلم و غربت و جہل کے قوم تشکیل پائے ؛ یہ تینوں عیب جس معاشرے میں بھی موجود ہوں یعنی اس معاشرے میں دین اپنے اعلی مقصد کو حاصل نہیں کر سکا ہے یعنی انسانوں کو اس طرح اپنی زندگی مرتب کرنی چاہیئے کہ سب برابر و مساوات میں ہوں ۔

مرجع تقلید نے اسلامی اقتصادی نظام کو نافذ کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اگر اسلامی اقتصاد کا نفاذ معاشرے میں ہو تو اس معاشرے میں کوئی غریب نہیں بچے گا اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے رویات میں بہت ساری مشکلات و رکاوٹ کی وجہ غربت بیان کی گئی ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : اسلام کا مقصد تمام لوگ کی زندگی مساوی خوشحالی کے ساتھ ہو کہ ایسا ہونا چاہیئے نہ یہ کہ ایک مکمل غربت میں مبتلی ہو اور دوسرا پیسے و دولت میں غرق ہو ۔

حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتھ کہ معاشرے میں بہت ساری ضرورتیں پائی جاتی ہیں جسے پوری ہونی چاہیئے بیان کیا : اسلام ایسا معاشرہ چاہتا ہے کہ جس میں ظلم و حق تلفی نہ ہو ، اسی وجہ سے سب لوگ خاص کر وہ لوگ جن کے ہاتھ زمام امور ہے ان کو عدالت قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬