23 December 2017 - 15:07
News ID: 432378
فونت
ڈاکٹر علی لاریجانی:
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ، مجلس شورائے اسلامی کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے لیے علاقائی راہ حل پر غور کیا جائے گا۔
ڈاکٹر علی لاریجانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد روانگی سے قبل تہران کے مہرآباد ایئر پورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ اگرچہ دہشت گرد گروہ داعش کا شیرازہ بکھرچکا ہے تاہم خطے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوئی ہے۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے علاقائی طریقہ کار پر تبادلہ خیال کرنا ان کے دورہ اسلام آباد کا ایک اہم مقصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ داعشی دہشت گرد دیگر ملکوں میں بھی اپنی سرگرمیاں شروع کر سکتے ہیں لہذا اس حوالے سے خطے کے ملکوں کی تشویش پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔

ایران کے پارلیمانی اسپیکر نے کہا کہ بڑی طاقتیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کا محض دعوی ہی کرتی ہیں لہذا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں علاقے کے ملکوں کو اپنے اوپر بھروسہ کرنا ہو گا۔

انہوں نے روس اور پاکستان سمیت خطے کے بعض ملکوں کی جانب سے انسداد دہشت گردی اجلاس کی تشکیل کے رجحان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے ملکوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں علاقائی تعاون کا رجحان پیدا ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عراق اور شام کی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں بیرونی طاقتوں نے کوئی مدد نہیں کی بلکہ علاقے کے ممالک ہی معاملے کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے واضح کیا کہ اسلام آباد اجلاس کے موقع پر وہ دیگر ملکوں کے عہدیداروں کے علاوہ پاکستانی عہدیداروں سے بھی ملاقات اور باہمی تعاون کے فروغ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔

دہشت گردی کے خطرات اور علاقائی تعاون کے موضوع پر پہلی پارلیمانی کانفرنس اتوار سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں شروع ہو رہی ہے جس میں ایران، پاکستان، روس، افغانستان، چین اور ترکی کے اسپیکر شرکت کریں گے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬