‫‫کیٹیگری‬ :
20 April 2018 - 20:11
News ID: 435634
فونت
انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے تنظیم کے سربراہ آغا سید حسن کی خانہ نظربندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقدس ایام کے مواقع پر بھی آغا سید حسن کو ان کے منصب اور دینی ذمہ داریوں سے صرف نظر کر کے خانہ نظربند رکھنا مداخلت فی الدین کی بدترین مثال ہے۔
 کشمیر

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نواسۂ رسول اکرم (ص) حضرت امام حسین (ع) کے یوم ولادت باسعادت کے سلسلے میں جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے کشمیر بھر میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ اس سلسلے کی پُروقار تقریب قدیمی امام باڑہ حسن آباد سرینگر میں منعقد ہوئی، جس میں جامعہ باب العلم سے منسلک شاخہائے مکاتب کے طلباء و طالبات کے علاوہ عوام کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔

تاہم انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی ان تقریبات میں شرکت نہ کرسکے۔ قدیمی امام باڑہ حسن آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علمائے دین نے حضرت امام حسین (ع) کی سیرت طیبہ کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی۔ علمائے کرام نے فرزندان توحید سے تاکید کی کہ وہ ظلم و جور کے اس کٹھن دور میں اپنے دینی و انسانی فریضے کی انجام دہی کے لئے کردار حسینی کو اپنا شعار بنائیں۔

علمائے دین نے کہا کہ اسلام و مسلمین کے خلاف دنیا کی استعماری قوتوں کی خونین مہم جوئی کے سد باب کے لئے حسینی عزم و استقامت وقت کا ناگزیر تقاضا ہے۔ دریں اثنا انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے تنظیم کے سربراہ آغا سید حسن کی خانہ نظربندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقدس ایام کے مواقع پر بھی آغا سید حسن کو ان کے منصب اور دینی ذمہ داریوں سے صرف نظر کر کے خانہ نظربند رکھنا مداخلت فی الدین کی بدترین مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کے مختلف خطوں میں مسلمانوں کی حالت زار کربلا کے مناظر پیش کر رہی ہے اور کشمیر کی صورتحال انتہائی پریشان کُن ہے۔ بھارتی مظالم میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دینی رہنماؤں کی دینی سرگرمیوں پر قدغن سے بھارتی سیکولرزم کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوکر رہ گیا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬