13 May 2018 - 18:56
News ID: 435913
فونت
پیٹروان بورن :
امریکی وزارت خارجہ کے سابقہ سفارتکار نے بتایا: امریکی صدر صہیونی لابی کے اہداف کو امریکہ میں پورا کرنے کی کوشش کرنے میں مصروف ہے۔
ٹرامپ و نیتن

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مشہد مقدس کے ہوٹل الغدیر میں منعقد ہونے والی افق نو نامی چھٹی بین الاقوامی کانفرنس میں پیٹروان بورن نے اظہار کرتے ہوئے کہا: امریکی صدر ٹرامپ کا ٹل آویو سے سفارتخانہ کو قدس منتقل کرنے کی بہت بڑی غلطی کی ہے۔

وضاحت دیتے ہوئے کہا: اور ان حالیہ دنوں میں ٹرامپ نے ایک اور اسٹراٹیجک غلطی کو دہرایا ہے اور وہ یہ تھی کہ سرکاری سطح پر اعلان کیا کہ امریکہ ایران سے کئے گئے ایٹمی معاہدے سے خارج ہو رہا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے سابقہ سفارتکار نے کہا کہ ان چند دنوں میں امریکی صدر کی جانب سے کئے گئے فیصلے مستقبل میں بہت سے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں ، انہوں نے بتایا: امریکہ نے اپنے اس اقدام سے دنیا کے مدّ مقابل اور اپنے اتحادیوں کے درمیان اپنی جایگاہ اور مقام کو ضعیف کر دیا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کو مطرح کیا کہ کیا ٹرامپ نے گذشتہ تاریخ سے عبرت حاصل نہیں کی ہے؟وضاحت دیتے ہوئےکہا: یقیناً امریکہ صدر کا فلسطین میں سفارت کو منتقل کرنے کا مقصد فقط صہیونی لابی کے اہداف و مقاصد کو امریکہ میں پورا کرنا ہے۔

وان بورن نے بتایا: ٹرامپ نے امریکہ سفارت کو قدس منتقل کرنے کی جو توجیہ پیش کی ہے جو ۱۹۸۵ کا مصوبہ تھا حالانکہ اگر اس مصوبہ میں کچھ قانونی مراحل کو طے کرنے کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے جو کہ قدس میں محقق نہیں ہوئے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬