08 October 2018 - 12:43
News ID: 437342
فونت
امام چھارم حضرت علی‌ بن الحسین علیھما السلام اپنی ۳۴ سالہ حیات میں شیعت کو نئی حیات عطا دینے ، دشمن سے غیر مستقیم مقابلہ کرنے اور ثقافتی ، معنوی و الھی معارف کی تبیین میں مصروف رہے ۔
امام سجاد علیہ السلام

رسا نیوز ایجنسی ، امام سجاد علیہ السلام کی سیاسی ، علمی اور ثقافتی سرگرمیوں سے آشنائی کے لئے ابتداء میں اس کے اصولوں کی شناخت ضروری ہے ۔

امام چھارم علیہ السلام کی امامت کا سن ۶۱ ھجری قمری میں آغاز ہوا اور سن ۹۵ ھجری قمری میں اختتام ہوا ، یعنی حضرت نے ۳۴ سال تک امامت کے فرائض انجام دئے ، عشرہ ۷۰ کے بعد کہ اموی حکومت کی اوج قدرت کا دور ہے اور دین کی تحریف و اسلام کو دامن اہل بیت علیھم السلام سے دور کرنے کی سیاست میں معاویہ کامیاب ہوچکا ، عاشوراء کے دردناک واقعہ کے بعد سے رونما ہونے والے قیام مختار سے حوادث بھی ناکامی و شکست سے ہمکنار ہوچکے ہیں ، شیعوں پر ہر قسم کا سیاسی ، حکومتی اور ثقافتی دباو بڑھ گیا ہے یعنی حضرت سجاد علیہ السلام نہایت ہی سنگین اور پرسخت حالات سے روبرو ہیں ۔

امام سجاد (ع) کی علمی و ثقافتی سرگرمیوں کے اصول

اگر اس 34 برس میں حضرت علی ‌بن الحسین(ع) کے سیاسی اصولوں کو خلاصہ کے طور پر بیان کرنا چاہوں تو دشمن سے غیر مستقیم مقابلے ، ثقافتی ، معنوی و الھی معارف کی تبیین کے ذریعہ  شیعت کو نئی حیات عطا کرنا ہے ۔

دوسرے : حضرت امام سجاد علیہ السلام کی سیاست میں تقیہ بہت زیادہ واضح اور روشن ہے ۔

تیسرے : شیعت کا محور اہل بیت علیھم السلام اور بنی فاطمہ ہیں ، کیوں کہ بنی امیہ اپنی تبلیغات میں اہل بیت علیھم السلام کو فقط و فقط حضرت امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیھا السلام سے مخصوص بتانے میں کوشاں ہے نیز انہیں رسول اسلام(ص) سے بیگانہ ثابت کرنا چاہتا ہے ، اانہیں بنیاد پر حضرت سجاد(ع) کے زمانے میں «بنی فاطمہ و یابن ‌رسول ‌الله » جیسے الفاظ کو عوام میں رائج کیا گیا ۔

چوتھے: خلفاء کی جانب سے بیان کردہ اور ترسیم شدہ افکار و معارف و تفسیر دین کی تنقیح اور تفصیل کیوں کہ خلفاء کی جانب سے بیان کردہ تفسیر حقائق دین اور واقعیت سے بلکل الگ تھے ۔

پانچویں: احکام دین میں شامل کردہ انحرافات کی تصحیح ۔

چھٹے : شیعہ اعتقادات کہ جو انحرافات کی وجہ سے گم ہوگئے تھے ان کی تصحیح اور حضرت کی جانب دوبارہ ان کی تبیین ۔

ساتویں : بنی امیہ کے سخت ترین اور متعصب ترین دوران حکومت سے کمترین نقصات کے ساتھ عبور ۔

آٹھویں : شیعوں کے لئے علمی میدان کا قیام ۔

نویں : اپنے دوران حکومت کی سیاست اور حالات کا بنی اسرائیل اور فرعونیوں کے دوران حکومت سے مقایسہ ۔

دسیوں : سنت کی نبوی کی پیروی اسلامی معارف کی بنیاد قرار دینا کہ جو اس دوران حکومت میں کم رنگ یا ختم ہوچکا تھا ۔

گیارہ : عظیم ثقافتی تحریک کا آغاز جیسے شیعوں کو تعلیم حاصل کرنے پر تاکید ، جس کا آغاز امام سجاد علیہ السلام کے دوران امامت میں ہوا اور اس کا نتیجہ حضرت امام جعفر صادق(ع) کے دوران امامت میں ظاھر ہوا ۔

بارہ : افراط پسند امویوں کے مقابل شیعوں کو معتدل اور منطقی ظاھر کرنا ۔

تیرہویں : مختلف شھروں میں حتی عراق سے باہر شاگرد پروری اور تشیع کی توسیع ۔

چودہویں: شیعہ معاشرہ میں سنت دعا کا احیاء ۔

پندرہویں : معنویت اور معارف کی دنیا میں مقام امامت کی صحیح شناخت کہ جس کی بنیاد حضرت نے رکھی اور آہستہ آہستہ یہ پودا ایک تنومند درخت کی صورت میں بدل گیا ۔

یہ تمام اصول حضرت سجاد(ع) کی 34 سالہ حیات کا ثمرہ ہیں کہ حضرت سجاد(ع) نے امام حسین علیہ السلام کے قیام کو آگے بڑھایا اور آپ کے مقصد قیام کو دنیا کے سامنے پیش کیا ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬