19 February 2013 - 18:41
News ID: 5121
فونت
علامہ سيد ساجد علي نقوي :
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد ملت جعفريہ و سربراہ شيعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سيد ساجد علي نقوي نے کہاہے کہ اگر گورنر راج کے نفاذ کے بعد دہشت گردوںکے خلاف آپريشن کيا جاتا تو سانحہ رونما نہ ہوتا، آئے روزبے گناہ شہري لقمہ اجل بن رہے ہيں مگر قانون نافذ کرنيوالے ادارے مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہيں?
علامہ سيد ساجد علي نقوي

رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفريہ و سربراہ شيعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سيد ساجد علي نقوي نے کہاہے کہ اگر گورنر راج کے نفاذ کے بعد دہشت گردوںکے خلاف آپريشن کيا جاتا تو سانحہ رونما نہ ہوتا، آئے روزبے گناہ شہري لقمہ اجل بن رہے ہيں مگر قانون نافذ کرنيوالے ادارے مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہيں، ايسا لگتا ہے کہ عملاً ملک دہشت گردوں اور قانون شکنوں کے ہاتھوں يرغمال بنا ديا گيا ہے، رياست عوام کے تحفظ ميں ناکام ہوچکي ہے، عوام فوج کا مطالبہ اس لئے کررہے ہيں کہ ان کا اعتماد ديگر اداروں سے اٹھ چکي ہے، کوئٹہ يکجہتي کونسل کے تمام مطالبات تسليم کرينگے جو فيصلے يکجہتي کونسل کرے گي ان کي تائيد کرينگے?

علامہ سيد ساجد علي نقوي نے کہا : ملک کو عملاً دہشتگردوں اور قانون شکنوں کے ہاتھوںيرغمال بناديا گيا ہے?
انہوں نے کہا : ايک سازش کے تحت بلوچستان سميت ملک بھر ميں وکيل، جج، ڈاکٹر، پروفيسر ،سرکاري آفيسرز اور بے گناہ شہريوں کو دہشتگردي کا نشانہ بنايا جا رہا ہے ليکن قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر ناکام ہو گئے ہيں?قانون کي حکمراني يا حکومتي رٹ کہيں نظر نہيں آرہے ?

علامہ سيد ساجد علي نقوي نے کہا : رياست عوام کے تحفظ ميں ناکام ہو چکي ہے اور جاري قتل عام سے يوں محسوس ہوتا ہے کہ جيسے پاکستان پر عملاً دہشتگردي کا راج ہے?

انہوں نے کہا : بارہا مرتبہ صدر، وزيراعظم سے لے کر چھوٹے سے چھوٹے اہلکار تک اپني حجت تمام کر چکے اور قاتلوں کي نشاندہي بھي کي مگر اس کے باوجود حکمران ٹس سے مس نہيں ہو رہے اور قاتلوں کوگرفتار کرنے کي بجائے انہيں تحفظ ديا جا رہا ہے?

سربراہ شيعہ علماء کونسل پاکستان نے ايک سوال کے جواب ميں کہا : کوئٹہ يکجہتي کونسل جوبھي فيصلہ کرے گي وہ قبول کرينگے?

انہوں نے کہا : بار بار عوام کي جانب سے فوج کا مطالبہ اس لئے کيا جارہا ہے کيونکہ عوام کو سويلين اداروں پر اعتماد نہيں رہا?

علامہ سيد ساجد علي نقوي نے کہا : جب بلوچستان ميں گورنر راج نافذ کياگيا تو کہا گيا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپريشن کيا جائيگا مگر ايسا نہيں ہوا وجہ بتائي جائے کہ کس وجہ سے دہشت گردوں کے خلاف آپريشن نہيں کياگيا?

انہوں نے کہا : آج رياست پر سواليہ نشان لگاتاہوں کيونکہ رياست پاکستان نے ہر شہري کے تحفظ کا ذمہ ليا ہے مگر آج کوئي بھي شخص کہيں بھي محفوظ نہيں ہے? دہشت گرد سرعام دندناتے پھر رہے ہيں مگر کسي پر کوئي اثر نہيں ہے ?

علامہ سيد ساجد علي نقوي نے کہا : بارہا مرتبہ مطالبہ کيا مگر قاتلوں اور دہشت گردوں کو گرفتار نہيں کيا گيا?

انہوں نے کہا : ابھي سانحہ علمدار روڈ کا چہلم نہيں گزرا تھا کہ ايک اور قيامت ڈھا دي گئي اگر گورنر راج کے نفاذ کے بعد عملي اقدامات اٹھائے جاتے تو يہ سانحہ رونما نہ ہوتا?

سربراہ شيعہ علماء کونسل پاکستان نے کہا : حکمران ہوش کے ناخن ليں اور ہاتھ کي سنگيني کا احساس کريں?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬