06 June 2016 - 23:49
News ID: 422355
فونت
جمعیت علماء پاکستان (ن) کے سربراہ کا مطالبہ؛
سرزمین پاکستان کے سنی عالم دین نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ سعودی عرب ، ایران تعلقات میں کشیدگی کوئی نئی بات نہیں ہے کہا: امریکہ مردہ باد کے نعرے لگانے کے جرم میں ۱۹۸۷ء میں ایرانی حجاج پر مکہ مکرمہ میں فائرنگ کی گئی اور ۴۰۰ سے زائد شہید ہوئے۔ گذشتہ سال سانحہ منٰی میں شہادتوں نے سعودی ناقص انتظامات کو مزید بے نقاب کردیا ہے ۔
پیر معصوم نقوی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علماء پاکستان (ن) کے سربراہ پیر سید محمد معصوم حسین نقوی نے امام خمینی (رہ) کی برسی کی مناسبت سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا : بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت آیت اللہ روح اللہ خمینی(رہ) نے اپنی پوری زندگی تبلغ دین اور خدمت اسلام میں گزار دی ۔
 

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ایران سے بادشاہت کا خاتمہ کرکے اسے اسلامی جمہوریہ میں بدل کر دنیا کے سامنے اسلامی حکومت کا نمونہ پیش کیا کہا: شیعہ سنی ہم آہنگی اور دنیا میں اسلام کی سربلندی کیلئے امام خمینی(رہ) کے درس اتحاد امت کو جاری رکھنا ضروری ہے ۔
 

پیر معصوم نقوی نے یہ کہتے ہوئے کہ بانی انقلاب اسلامی نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کو برقرار رکھا کہا: انہوں نے کسی اسلامی مسلک و مکتب کی کبھی نفی کی اور نہ ہی تنقید کی، ہمیشہ اسلام کی بات کی، امام خمینی(رہ) نے اجتہاد کے ذریعے جہاں جدید مسائل کا حل پیش کیا وہیں قرآن و سنت کو بھی اجاگر کیا اور اسلام پسندوں کے آئیڈیل بنے ۔
 

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حوزہ علمیہ قم میں علماء تو اور بھی موجود تھے مگر 1962ء میں شاہ حکومت کی طرف سے وزراء کے قرآن پر حلف لینے کی پابندی ختم کرنے کے اقدام پر امام خمینی(رہ) کے احتجاج اور امریکہ کو ایران سے نکالنے کے مطالبے نے ایران کا نظام سیاست ہی تبدیل کرکے رکھ دیا اور آج ایران حریت پسندوں کی حمایت کا مرکز بن گیا ہے کہا: سعودی عرب سے ایران کے کشیدہ تعلقات کوئی نئی بات نہیں، امریکہ مردہ باد کے نعرے لگانے کے جرم میں 1987ء میں ایرانی حجاج پر مکہ مکرمہ میں فائرنگ کی گئی اور 400 سے زائد شہید ہوئے۔ گذشتہ سال سانحہ منٰی میں شہادتوں نے سعودی ناقص انتظامات کو مزید بے نقاب کر دیا ہے۔
 

اس سنی عالم دین نے کہا: حجاز مقدس کو شاہی خاندان کی بجائے تمام مسلم ممالک پر مشتمل کمیٹی کے زیرانتظام ہونا چاہئے، تاکہ کوئی کلمہ گو محض آل سعود سے اختلاف پر حج کی سعادت سے محروم نہ رہے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬