10 August 2016 - 16:42
News ID: 422607
فونت
ایرانی تجزیہ نگار؛
ایرانی تجزیہ نگار نے کہا :ہندوستان اس بات کو تسلیم کرچکا ہے کہ ایران کشمیر عوام میں اثر رسوخ رکهتا ہے ۔
ایران کی نیوز ایجنسی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں واقع کشمیر میں حالیہ پرتشدد واقعات اور تازہ ترین صورتحال پر جمہوریہ اسلامی ایران کی نیوز ایجنسی نے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں کشمیر مسئلے پر اسلامی جمہوریہ ایران کے سنجیدہ مؤقف کو سراہا گیا ۔

اس گول میز کانفرنس میں برصغیر اور ہندوستانی امور کے سنئیر ایرانی تجزیہ نگاروں نے کشمیر کی تاریخ، خطی ممالک کے کشمیر کے ساته تعلقات، ہندوستانی کردار اور حالیہ واقعات پر عالمی برادری کے موقف پر بات چیت کی ۔

ایرانی تجزیہ نگار رضا علایی نے کہا : چین نے کشمیر کے حوالے سے پاکستانی مؤقف اپنایا ہے مگر چین کے اس مؤقف سے ہندوستان کے ساته دوطرفہ تعلقات میں کوئی رکاوٹ دیکهنے میں نہیں آئی ۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : کشمیر امریکہ کی نظر میں نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس خطے میں تین ایٹمی طاقتیں یعنی پاکستان، چین اور ہندوستان واقع ہیں اور امریکہ جوہری جنگ کو روکنے کا بہانہ بنا کر اس خطے میں اپنا بیس قائم کرسکتا ہے جس سے مرکزی ایشیا میں امریکی اثر رسوخ بڑهے گا اور روس پر امریکی کنٹرول میں اضافہ ہوگا ۔

ایرانی تجزیہ نگار نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر خطرناک موڑ کی طرف بڑه رہا ہے اور ہمیں وہاں تشدد روکنے کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔ تاہم اسلامی جمہوریہ ایران اس حوالے سے اپنا سنجیدہ مؤقف جاری رکهے۔

انہوں نے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران کو کشمیر میں قانون کی بالادستی، شہریوں کے حقوق کا احترام اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد پر زور دینا چاہئے۔

محمد حسین خوشامدی نے کہا : ہندوستان اس بات کو تسلیم کرچکا ہے کہ ایران کشمیر عوام میں اثر رسوخ رکهتا ہے اس لئے ہندوستان نے ایران کے مؤقف پر منفی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

تجزیہ نگاروں نے کہا : ۱۹۴۹ء میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق، کشمیر کو حق خود ارادیت دیا جانا تها اور ایک انتخاب کے ذریعے انهیں حق دیا جانا تھا کہ وہ ہندوستان کے ساته رہیں یا پاکستان کے ساتہ مگر کشمیری عوام کو یہ حق نہ مل سکا اور کشمیر پر ہندوستانی قبضے نے پاکستان کو بهی شدید ناراض کردیا۔

انہوں نے کہا : کشمیر کا مسئلہ اتنی آسانی سے حل نہیں ہوگا کیونکہ بعض ممالک اور گروہ اس مسئلے کے ذریعے اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬