26 September 2016 - 11:41
News ID: 423466
فونت
معصوم نقوی:
جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ مودی کے پاکستان مخالف بیانات کی گیدڑ بھبھکیوں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں کہا: او آئی سی سعودی فرمانروا کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے ۔
پیر معصوم نقوی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ پیر معصوم نقوی نے پیر عثمان نوری کی قیادت میں جے یو پی پنجاب کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا : او آئی سی سعودی فرمانروا کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے ۔

جے یو پی کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ جس ملک کا وزیر خارجہ ہی نہ ہو، وہ کشمیر کا کیس عالمی برادری کے سامنے کیسے اٹھائے گا کہا: سرتاج عزیز اور طارق فاطمی جیسی 2 بیساکھیوں سے وزارت خارجہ نہیں چلائی جا سکتی۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ کشمیر پر بھارتی وزیراعظم کے پاکستان مخالف بیانات کی گیڈر بھبکیوں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں، اوڑی فوجی مرکز پر حملے کے بعد سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے عالم میں نریندر مودی پریشانی کے باعث پاگل پن کے دورے پڑ رہے ہیں، لیکن ہندو بنیے کو حاصل کچھ نہیں ہوگا کہا:  او آئی سی سعودی فرمانروا کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے، جسے کے بھارت سے دوستانہ تعلقات ہیں، اسی وجہ سے او آئی سی بھی کوئی عملی اقدامات کرنے سے شرما رہی ہے۔

پیر معصوم نقوی نے یہ کہتے ہوئے کہ بھارت کشمیر کے مسئلے پر بری طرح پھنس چکا ہے، کشمیریوں نے اپنا خون دے کر ثابت کر دیا ہے کہ انہیں آزادی سے کم کچھ نہیں چاہیے، ان کی 3 نسلیں آزادی کیلئے قربانیاں دے چکی ہیں، منزل کے حصول تک یہ سلسلہ جاری رہے گا کہا: عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آنکھیں بند کرلی ہیں، اقوام متحدہ، یورپی یونین، او آئی سی، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں سب خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں، کسی کو خون مسلم کی پرواہ نہیں، حالانکہ انہیں متحرک کردار ادا کرتے ہوئے بھارت پر دباو بڑھانا چاہیے تھا۔

انہوں نے مزید کہا: پاکستانی حکومتوں کی بدلتی ترجیحات نے بھی مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچایا، انہیں کشمیر کی آزادی سے زیادہ بھارت کیساتھ تجارت عزیز ہے اور موجودہ حکمرانوں کی دوستی مودی سے ہوگی تو کشمیر پر سخت موقف کون اختیار کرے گا۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬