‫‫کیٹیگری‬ :
25 February 2017 - 13:01
News ID: 426523
فونت
حجت الاسلام والمسلمین قوامی :
سرزمین ایران کے مشھور عالم دین نے کہا: اگر حضرت آیت الله سیستانی کے حکم سے «حشد الشعبی» عوامی فورس تشکیل نہ پاتی تو آج عراق مکمل طور سے داعش کے ہاتھوں میں ہوتا ، یہ مذھب شیعہ کی مرجعیت تھی جس نے عراق کو مٹںے سے بچا لیا ۔
حجت الاسلام والمسلمین سید صمصام الدین قوامی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، پردیسان قم کے امام جمعہ اور سرزمین ایران کے مشھور عالم دین حجت الاسلام والمسلمین سید صمصام الدین قوامی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں پردیسان قم منعقد ہوا کہا: دوم نائب خاص امام زمانہ(عج) عثمان ابن سعید تقوا الھی کا مجسمہ تھے ، چالس سال تک شیعوں کا خمس آپ کے ہاتھوں میں رہا مگر آپ ذرہ برابر بھی منحرف نہ ہوئے ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خداوند متعال نے خمس کو امت کے امام کا حق اس لئے قرار دیا کہ وہ قوم کی خدمت کر سکے کہا: جس طرح ادارہ امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کو شدید جھٹکا پہونچا ہے اسی طرح مرجعیت کے پشت پناہ خمس کو بھی شدید نقصان ہوا ہے  ۔

حجت الاسلام والمسلمین قوامی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ بعض وزارت خانوں کو بھی خمس ادا کرنا چاہئے کہا: پیڑول کہ جس کا شمار معادن میں کیا جاتا ہے وہ بھی مراجع تقلید کو خمس ادا کرے ۔

انہوں نے مرحوم آیت اللہ نائینی کی سالگرد کی جانب اشارہ کیا اور کہا: مرحوم آیت اللہ نائینی نے فوائد الاصول جیسی کتاب تالیف کی ، آپ مرجع وقت آیت اللہ العظمی میرزا شیرازی کے شاگرد اور آیت الله بهجت (رہ)  کے استاد تھے ، آپ نے سیاست کے میدان میں «تنبیه الامه و تنزیه المله» تحریر کی اور اس بات کے قائل تھے کہ فقھاء جس طرح احکام اور عبادات کی دنیا میں توضیح المسائل تحریر کرتے ہیں اسی طرح سیاست کے قوانین بھی لکھیں ۔

پردیسان قم کے امام جمعہ نے آیت اللہ نائینی کی انقلابی طینت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: آپ جنگ جهانی اول میں میدان میں اترے اور جس طرح ایران کی تحریک تنباکو میں شریک رہے اسی طرح عراق سے انگریزوں کو نکالنے میں سھیم رہے ، آپ نے عراق میں شاہی نظام حکومت کو گرا کر جمھوری ںظام حکومت قائم کرایا اور اس طرح دنیا کو مرجعیت کی طاقت دکھائی ۔

انہوں نے حضرت آیت الله سیستانی کو آیت اللہ نائینی کے نقش قدم پر چلنے والا بتایا اور کہا: اگر حضرت آیت الله سیستانی کے حکم سے «حشد الشعبی» عوامی فورس تشکیل نہ پاتی تو آج عراق مکمل طور سے داعش کے ہاتھوں میں ہوتا ، یہ مذھب شیعہ کی مرجعیت تھی جس نے عراق کو مٹںے سے بچا لیا اور اج موصل آزاد ہونے کے قریب ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین قوامی اپنے بیان کے سلسلے کو آگے بڑھتے ہوئے ایمان کی نشانی کے سلسلے میں رسول الله(ص) سے منقول ایک روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایمان کی نشانیوں میں سے ایک اپنے پڑوسی کے ساتھ نیکی ، مہمان کا عزت اور حسن سلوک و حسن گفتار ہے ، جو کوئی بھی خدا و رسول خدا (ص) پر ایمان رکھتا ہوگا ان باتوں کی ضرور مراعات کرے گا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۴۴

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬