11 April 2017 - 22:37
News ID: 427444
فونت
لبنان کے ایک اہل سنت عالم دین :
اصلاح و وحدت تحریک کے سربراہ نے بیان کیا : تکفری منصوبے عربوں کے مال اور صیہونی و امریکی سازش کے تحت نافذ ہورہا ہے ۔
شیخ ماهر عبد الرزاق

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے اہل سنت عالم دین اور اصلاح و وحدت تحریک کے سربراہ شیخ ماهر عبدالرزاق نے برج البراجنہ بیروت کے امام جمعہ کے دفتر میں حاضر ہوئے اور حجت الاسلام شیخ احمد قبلان سے ملاقات و گفت و گو کی ۔

حجت الاسلام قبلان نے اس ملاقات میں قومی و اسلامی اتحاد اور پر امن باہمی و یکجہتی کے ساتھ زندگی کی حفاظت کی ضرورت اور ملک کی امنیت کی تاکید کی اور کہا : سب لوگوں کو چاہیئے کہ حکومت کی تشکیل اور سرکاری ادارے کی دوبارہ تعمیر میں قدم بڑھاتے ہوئے اپنی ذاتی مفاد کو قربان کریں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اہم قوانین کی منظوری ملک کو ترقی کی طرف لے جا سکتی ہے اور شہریوں کی اعتماد کو بحال کر سکتی ہے ۔

انہوں نے نسبیت کے مطابق انتخابات کے قانون کی منظوری کا مطالبہ کرتے ہوئے وضاحت کی : انتخابات کے قانون کی منظوری کی وجہ سے لوگوں میں قدرت و طاقت کا احساس ہوگا ۔

بر البراجنہ کے امام جمعہ نے بیان کیا : مسلمانوں کو چاہیئے کہ دہشت گرد اور تکفیری گروہ جو اس وقت ایک بڑے خطرہ کی صورت میں سامنے ہے اس سے مقابل میں اپنے اتحاد کو مضبوط کریں اور قوت و طاقت کے ساتھ دشمن کے سامنے کھڑے ہوں ۔

شیخ ماهر عبد الرزاق نے بھی مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو ضروری جانا ہے اور وضاحت کی : ہم لوگ اتحاد کے ذریعہ ملک و قوم کے دشمن پر قابو پا سکیں ۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : تکفیری دہشت گردوں و صیہونیوں کا منصوبہ عالم اسلام کو تباہ کرنا ہے اور افسوس کی بات ہے کہ اس مسئلہ کو عراق و شام و مصر و یمن کے دھماکہ میں دیکھا جا سکتا ہے ۔

شیخ ماهر عبد الرزاق نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : افسوس کی بات تو یہ ہے کہ تکفیری منصوبے عرب کے مال اور صیہونی و امریکی منصوبے کے زیر تحت نافذ ہو رہا ہے ۔ اس وجہ سے عربی اور اسلامی قوم کو چاہیئے کہ اس خطرے کی سازش سے ہوشیار رہیں اور تکفیری و صیہونی منصوبے سے مقابلہ کے لئے مفید حکمت عملی تیار کریں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۱۷/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬