27 April 2017 - 09:20
News ID: 427763
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : بعض بین الاقوامی پالیسیوں پر بغیر اعتماد کے عملدرآمد کیا جارہا ہے جس کے باعث کئی طبقات میں تشویش پائی جاتی ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی ملکی و بین الاقوامی صورتحال پر تبصرہ اور مختلف سیاسی وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو اور ان کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں ایسی پالیسیاں جو پاکستانی معاشرے اور مختلف طبقات پر اثرات انداز ہوتی ہیں ان پر تمام طبقات کو اعتماد میں لیا جائے۔

انہوں نے وضاحت کی : پاناما لیکس بارے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے بعد اب ضرورت اس امر کی ہے ایسی فضاء قائم کی جائے تاکہ عدالت کا فیصلہ راستہ خود بنائے اور معاملہ منطقی انجام تک پہنچے ، یہی واحد راستہ ہے جس سے ملکی صورتحال میں ٹھہراﺅ پیدا ہوگا۔ 

حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر کچھ اقدامات وقوع پذیر ہو رہے ہیں جبکہ اس حوالے سے پاکستان بھی بعض حوالوں سے ان میں حصہ دار بن رہا ہے لیکن بین الاقوامی سطح پر ذمہ داران کی طرف سے اس کا حصہ بننے کے فیصلے سے ملک کے کئی طبقات میں تشویش پائی جاتی ہے اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کے حوالے سے ایسی پالیسیاں جو پاکستانی معاشرے پر اور مختلف طبقات پر اثرات انداز ہوتی ہیں یا ہوسکتی ہیں ان پر تمام طبقات کو اعتماد میں لے کر پالیسی تشکیل دی جائے۔

انہوں نے کہا :  حالیہ دنو ں میں بعض پالیسیوں پر عملدرآمد کیاگیا لیکن پاکستانی معاشرے کے کئی طبقات کو اعتماد نہیں لیاگیا، یہ معاملہ سب کے لئے باعث تفکر ہے کہ موجودہ صورتحال میں حکمرانوں کے ساتھ تعاون یا عدم تعاون کے سلسلے میں رویہ کیا ہونا چاہیے۔؟

حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی کا پاناما لیکس بارے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے بارے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے بعد بحث مباحثوں اور تنقید کا ایک طوفان برپا ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس فیصلے کی روشنی میں ایسی فضاقائم کی جائے جس سے عدلیہ کے اس کے فیصلے کے اثرات کی روشنی میں یہ فیصلہ خود اپنا راستہ بنائے اور معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے۔

انہوں نے وضاحت کی : ملکی صورتحال میں ٹھہراﺅ، بحث و مباحثہ اور تنقید کا خاتمہ بھی شائد تبھی ممکن ہے جب سنجیدگی کے ساتھ عدلیہ کے فیصلے کی روشنی میں اقدامات اٹھائے جائیںگے کیونکہ ملک کے مسائل کی ایک لمبی فہرست ہے ، پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ، ذمہ داران صرف ایک ہی مسئلہ پر فوکس کرنے کی بجائے عوامی اہمیت کے حامل دیگر اہم ایشوز پر بھی سنجید گی سے غور اور جدوجہدکریں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬