‫‫کیٹیگری‬ :
23 September 2017 - 11:55
News ID: 430069
فونت
حجت الاسلام سید علی فضل الله:
سرزمین بیروت لبنان کے امام جمعہ نے کہا: اقوام متحدہ کی جنرل کونسل جنگ و انتقام اور تہمت و الزام کے مرکز میں بدل چکی ہے ۔
حجت الاسلام سید علی فضل الله

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین بیروت لبنان کے امام جمعہ حجت الاسلام سید علی فضل الله اس ھفتے نماز جمعہ کے خطبے میں جو مسجد امامین حسنین حاره حریک بیروت لبنان میں کثیر تعداد میں نمازیوں کی شرکت میں منعقد ہوئی ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حالت زار کی جانب اشارہ کیا اور کہا: طے تھا کہ یہ اسمبلی اتحاد و یکجہتی ، اختلافات کے حل و فصل ، جنگ کو روکنے اور صلح و سلامتی کی ترویج کا مرکز رہے مگر در حال حاضر یہ اسمبلی جنگ و انتقام اور تہمت و الزام کے مرکز میں بدل چکی ہے ، اس کا کھلا ثبوت جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکی صدر جمھوریہ کی حالیہ تقریر ہے کہ اس نے کئی ممالک کو امریکا کی سامراجی سیاست کے مخالفت کے سبب دھمکیاں دیں اور دھشت گرد و استقامتی محاذوں میں فرق کئے بغیر سب پر دھشت گردی کا الزام لگا ڈالا ۔

انہوں نے اس کونسل میں ملت فلسطین کی مشکلات کو بیان کرنے سے گریز اور امریکا کی جانب دھشت گردوں کی مکمل حمایت کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اقوام متحدہ کو اپنے اصلی مقام پر لوٹ جانا چاہئے تاکہ وہ دنیا کی مستعفین کی تکیہ گاہ رہے اور انہیں بڑی طاقتوں کی سامراجی چالوں اور جنگ و جدال سے امان میں رکھ سکے ۔  

سرزمین لبنان کے اس عالم دین نے مزید کہا: دنیا سے اب دھمکی اور جنگ و جدال کا دور ختم اور عدالت ، حق و انصاف کا پرچم لہرانے کا آپہونچا ہے ، کیوں کہ ملتوں اور حکومتوں کے ثبات کا واحد راستہ عدالت شمار کیا جاتا ہے ۔

سرزمین بیروت لبنان کے امام جمعہ نے اس کونسل کے اجلاس میں لبنانی صدر جمھوریہ کی تقریر کو خوش آیند جانا اور کہا: میشل عون کی جانب سے آورہ وطن شامیوں کو ہمیشہ لبنان میں سکونت دیئے جانے کی مخالفت لائق تحسین ہے ، بڑی حکومتوں کو لبنان کے داخلی مسائل میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ، آورہ وطن شامیوں کو اپنے ملک میں امنیت کی برقراری کے بعد واپس لوٹنا ضروری ہے نیز لبنانیوں کو ملک کی حفاظت اور توازن و ثبات کے حمایت کا حق حاصل ہے ۔

انہوں نے اپنے خطبے کے دوسرے حصے میں لبنان کے پارلیمنٹ الیکشن کے سلسلے میں ہونے والی گفتگو کی جانب اشارہ کیا اور کہا: الیکشن کو ٹالے جانے اور موجودہ پارلیمںٹ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے بعض پارٹیوں کے مطالبے ملت لبنان کی تشویش کا سبب ہے ، پارلیمںٹ اسپیکر اور تمام افراد الیکشن کو بروقت انجام دیں ۔

حجت الاسلام فضل الله نے لبنان میں جمعہ کی چھٹی کے حوالے سے چھڑنے والے بحث و کشمکش کی جانب اشارہ کیا اور کہا: عبادت کی انجام دہی کے لئے جمعہ کی چھٹی کے لئے مسلمانوں کا مطالبہ اور اتوار کو چھٹی کے لئے عیسائیوں کے مطالبے نے ، مسلمان اور عیسائی مسلکی جنگ کا رنگ دے دیا ہے ، لہذا مربوطہ اداروں کی ذمہ داری ہے کہ دینی اعمال کی انجام دہی کے لئے قانونی راستے نکالیں اور ملک کو مسلکی اختلافات کی آگ میں جھونکنے دور رکھیں ۔

انہوں نے قیام کربلا کے حوالے سے حضرت امام حسین(ع) کے بیانات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت اباعبدالله الحسین(ع) نے مدینے سے کربلا کی جانب نکلتے وقت اپنے مقصد سفر کو بیان کیا تھا ، حضرت نے فرمایا تھا کہ میں ھرگز اپنے شخصی مقصد کی تکمیل میں نہیں نکل رہا ہوں بلکہ میرا مقصد اپنے جد کی امت کی اصلاح ہے ۔

سرزمین بیروت لبنان کے امام جمعہ نے مزید کہا: حضرت امام حسین(ع) نے اسی مقصد سے اپنا اور اپنے اصحاب با وفا کے خون کا نذرانہ پیش کیا ، یعنی جن لوگوں کو امام کی پیروی کی دعوا ہے وہ ہرگز ظلم و فساد و انحراف و سامراجیت کے مقابل سکوت سے کام نہ لیں ، امام حسین علیہ السلام ہم سے فقط آنسو بہانہ نہیں چاہتے بلکہ ظلم و ستم سے مقابلہ اس امام کا حقیقی مقصد ہے ۔

انہوں نے ملت اسلامیہ میں نہضت عاشورا کو اصلاحی تحریک بتایا اور کہا: عاشورا مسلکی اختلافات سے دور اور اتحاد اسلامی کا مظھر رہی ہے ، حضرت امام حسین علیہ السلام تمام ملت اسلامیہ کے لئے اسوہ اور آئڈیل ہیں ، لہذا تمام مسالک کے ماننے والے آپ سے متوسل ہوں ۔

حجت الاسلام فضل الله نے مزید کہا: امام حسین علیہ السلام کی مجلسوں میں انسانی حقوق کی خصوصی مراعات کی جائے ، بلند آواز میں مائک چلانا ، سڑکوں کو بند کرنا اور اتحادی نارے لگانا مجلس امام حسین علیہ السلام کا تقاضا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۸۰۵

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬