10 December 2017 - 08:23
News ID: 432182
فونت
سعودی عرب نے بیت المقدس کو اسرائيل کا دارالحکومت قراردینے کے امریکی فیصلے کو ماننے کے لئے فلسطین کے صدر محمود عباس کو ۱۰۰ ملین ڈالرکی رشوت ادا کردی ہے۔
اعراب و صیہونیست اعراب و صیہونیست

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے بیت المقدس کو اسرائيل کا دارالحکومت قراردینے کے امریکی فیصلے کو ماننے کے لئے فلسطین کے صدر محمود عباس کو 100 ملین ڈالرکی رشوت ادا کردی ہے۔

ادھر محمود عباس کا کہنا ہے کہ یہ امداد فلسطینی بجٹ اور اسرائیلی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ادا کی گئی ہے۔ 

رائٹرز کے مطابق سعودی عرب ایک طرف بظاہر امریکہ کے اقدام کی مذمت کررہا ہے اور دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تلاش و کوشش کررہا ہے۔

عرب اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق امریکی صدر نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے سے پہلے سعودی عرب، مصر اور امارات کے رہنماؤں سے مشورہ کیا تھا اور سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان اور ولیعہد محمد بن سلمان دونوں کو اس بات کا علم تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کریں گے۔

واضح رہے کہ بعض عربی ممالک کھل کر مسلمانوں‌کے خلاف سازش کر رہے ہیں‌و اسلام کو نقصان پہوچانے کے لئے صیہونی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬